وفاق کے
بعد پنجاب ميں بھی سياسی گہماگہمی بڑھ گئی ہے، سابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان
بھی جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پہنچ گئے، جہاں اہم ترین اجلاس جاری ہے، جس میں 19
اراکین اسمبلی موجود ہیں۔
رکن پنجاب اسمبلی علیم خان نے گزشتہ 3
روز ميں 40 سے زائد ارکان صوبائی اسمبلی سے ملاقات کی ہے، وہ ترين گروپ کے رہنماؤں
سے ملنے جہانگير ترين کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔ علیم خان اور جہانگیرخان ترین آج سے
مشترکہ سیاسی حکمت عملی اپنائیں گے۔
رکن
پنجاب اسمبلی علیم خان کا استقبال عون چوہدری نے کیا، اس موقع پر دیگر ارکان بھی
موجود تھے، جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر اراکین پنجاب اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔
ترین گروپ کےپی ٹی آئی رہنماؤں کی جہانگیرترین کی رہائش گاہ آمد
جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ہونیوالے اجلاس میں تین صوبائی وزراء سمیت 19 اراکین پنجاب اسمبلی موجود ہیں، جن میں عون چوہدری، آصف نکئی (مسلم لیگ ق)، اسلم بھروانہ، غلام رسول سنگھا، بلاول وڑائچ، زوار وڑائچ، سلمان نعیم، افتخار گوندل، نعمان لنگڑیال، خرم لغاری، اجمل چیمہ، عبدالحئی دستی، طاہر رندھاوا اور
قاسم گنگاہ شامل ہیں۔
جہانگیر
ترین گروپ میں آج شامل ہونے والے نئے رکن آصف نکئی صوبائی وزیر مواصلات ہیں۔
امکان ہے
کہ پاکستان تحریک انصاف میں تمام گروپس بشمول ترین گروپ کو اکٹھا کرکے مشترکہ
لائحہ عمل اپنایا جائے گا اور جب تک سیاسی منظرنامہ واضح نہیں ہوتا تمام ارکان کے
ناموں کو پوشیدہ رکھا جائے گا۔ جن 40 اراکین سے علیم خان نے ملاقات کی ان میں
10صوبائی وزراء بھی شامل ہیں۔
دوسری
جانب فواد چوہدری کا سماء ٹی وی گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جہانگیرترين اور عليم
خان پاکستان تحریک انصاف کے مضبوط ترین لوگ تھے نہیں وہ ہیں، وزیراعظم سے علیم خان
اور جہانگیر ترین کے اچھے تعلقات ہیں، ہر جماعت میں اندرونی سیاست ہوتی ہے اور وہ
اپنی سیاست کررہے ہیں، فکر یا مسئلے والی کوئی بات نہیں۔
وزیراعظم
کی عمران اسماعیل،پرویزخٹک کوناراض حکومتی ارکان سےرابطوں کی ہدایت
اس کے
علاوہ مسلم لیگ نواز کی سینئر قیادت نے بھی علیم خان سے رابطہ کیا ہے۔واضح رہے کہ
جہانگیر ترین علاج کےلیے لندن میں ہیں اور ان کی وطن واپسی میں تاخیر متوقع ہے۔
جہانگیر
ترین چند روز قبل طبیعت کی خرابی کے باعث علاج کے لیے ایئر ایمبولینس کے ذریعے
لندن روانہ ہوئے تھے۔
اس کے
علاوہ پیر کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں ناراض
حکومتی رہنماؤں سے ہونے والے رابطوں پربریفنگ دی گئی۔
اجلاس
میں جہانگیر ترین اورعلیم خان کے مجوزہ اتحاد پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم
نے عمران اسماعیل اور پرویز خٹک کوناراض حکومتی ارکان سے رابطوں کی ہدایت کی۔
اجلاس
میں شریک گورنرسندھ عمران اسماعیل نے بتایا کہ میں علیم خان سے رابطے میں ہوں۔