کوئی سمجھوتہ نہیں No Compromise
اپنے نیک اعمال اپنی شرافت ایماندری اور دینی اصول پسندی
پر ماحول اور آزاد خیال معاشرے کے لوگوں سے کوئی سمجھوتہ Compromise نہ کریں کہ آپ بھی اُن جیسے بن کر حلال حرام گُناہ ثواب جائز ناجائز کی تمیز چھوڑ کر جو دل میں آئے کریں، ایسا مزاج ہرگز نہ بنائیں۔ بلکہ اعلی اخلاق اپنا کر اپنے اللہ کی رضامندی کا خیال ہر جگہ اور ہر وقت رکھ کر ماحول سے متاثر ھوئے بغیر نیک اعمال اور شرعی احکام پر عمل کر کے مزید ترقی کرتے
جائیں۔
جب نفس و شیطان آپکو خوب کھینچ کھینچ کر گُناہوں پر آمادہ کر رہا ھوتا ھے۔اور آپ اللہ کی رضا کی خاطر گُناہوں سے دُور رہتے ہیں نفس و شیطان کی باتوں کو ٹھکرا دیتے ہیں۔لوگ آپکی دینداری شرافت ایمانداری کیوجہ سے آپکو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں معاشرے میں مختلف موقعوں پر آپکو کوئی خاص توجہ نہیں دے رہا ھوتا ھے اکثر آزاد خیال لوگ آپ کی دینداری اور دینی اصول پسندی کیوجہ سے آپ سے دوستی بھی چھوڑ دیتے ہیں جگہ جگہ آپ کو رکاؤٹیں پیش آتی ہیں لیکن آپ پھر بھی صرف اپنے پیارے الله کی رضا کی خاطر اور روزِ قیامت میں الله تعالی کے رُوبرو حساب کتاب کے خوف سے اپنی دینداری اور نیک اعمال پر ثابت قدم رہتے ہیں تو آخرت میں اللہ تعالی آپ کو کیا انعام دیں گے؟؟
اِن آیات پر غور کریں👇
فَاَمَّا مَنْ اُوْتِـىَ كِتَابَهٝ بِيَمِيْنِهٖ فَيَقُوْلُ هَآؤُمُ اقْرَءُوْا كِتَابِيَهْ۔
جس شخص کا اعمال نامہ اسکے داہنے ہاتھ میں دیا جائیگا وہ تو
(خوشی کے مارے آس پاس والوں سے) کہے گا کہ میرا اعمال نامہ پڑھ لو۔
اِنِّىْ ظَنَنْتُ اَنِّىْ مُلَاقٍ حِسَابِيَهْ۔
میرا(تو پہلے ہی سے) یقین تھا کہ مجھے اپنا حساب کا سامنا کرنا ھو گا۔
(یعنی مجھے روزِ قیامت اور حساب کتاب کا یقین تھا کہ مجھے اپنی دینداری تقوی اور ایمانداری کیوجہ سے اللہ کامیاب فرمائے گا تو دنیا میں دینداری ایمانداری کی خاطر مُشقت برداشت کرنا اسی روز قیامت کی کامیابی کے لئیے ہی تھا)
فَهُوَ فِىْ عِيْشَةٍ رَّاضِيَةٍ※ فِىْ جَنَّةٍ عَالِيَةٍ※ قُطُوْفُهَا دَانِيَةٌ۔
غرض وہ شخص من پسند عیش میں ھو گا۔اُس اونچی جنت میں جسکے پھل جھکے پڑ رھے ھوں گے۔
(کہ جس حالت میں چاہیں گے لے سکیں گے اور اسے کہا جائیگا کہ)
كُلُوْا وَاشْرَبُوْا هَنِيٓـئًا بِمَا اَسْلَفْتُـمْ فِى الْاَيَّامِ الْخَالِيَةِ۔
اپنے اُن اعمال کے صلے میں مزے سے کھاؤ اور پیو جو تم نے گذرے ھوئے دنوں(یعنی دنیا) میں کئیے تھے۔