بچوں کی ضد اور چڑچڑے پن کے آگے اکثر والدین ہار مان جاتے ہیں اور
بلاآخر بچوں کی ضد ختم کرنے کے لیے ان کی بات ماننی ہی پڑتی ہے۔لیکن بچوں کی چھوٹی
چھوٹی باتیں مان لینے سے وہ مزید ضدی ہوتے چلے جاتے ہیں اور ان میں بد تہذیبی
بڑھنے لگتی ہے۔اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچوں میں ضدکم ہوجائے اور وہ
بڑوں کے
ساتھ ادب سے پیش آئیں تو اس کے لیے آپ کو ان 5 باتوں پر عمل کرنا ہوگا۔ بچوں سے
بالکل نہ گھبرائیں اگر آپ
کے بچے اپنے کپ میں دودھ پینے
کے بجائے
دوسرے کپ میں دودھ پینا چاہتے ہیں تو ان کی یہ بات فوری طورپر نہ مانیں۔ اگر آپ بچوں
کے رونے کے ڈر سے فوراً ان کی بات مان لیں
گے تو اس سے ان کی مزید حوصلہ افزائی ہو گی اور ہر بات منوانے کیلئے رو نے کا
سہارا لیں گے جب بچے سب کے سامنے بدتمیزی اور بے ادبی سے پیش آتے ہیں تو اکثر
والدین ان کا دفاع کرنے لگتے ہیں،
جس سے
بچوں کوایسا کرنے کامزید اعتماد ملتا ہے اوروہ اسے اپنی عادت بنا لیتے ہیں دوسروں
کے ڈانٹے پر غصے میں آجاناپہلے زمانے میں اگر اساتذہ اور دوسرے لوگ بچوں کی اصلاح
کیلئے ڈانٹ ڈپٹ کردیتے تھے لیکن آج کل کے والدین یہ برداشت نہیں کرتے۔ اگر کوئی
دوسرا شخص آپ کے بچے کو ڈانٹے تو اس سے الجھنے کے بجائے یہ جاننے کی کوشش کریں کہ
آخر بچے کو ڈانٹ کیوں پڑی۔
ہر ضرورت
پوری کرنا
بچوں میں
ہر فرمائش پوری ہونے کی عادت ہرگز نہیں ڈالیں۔اس سے نہ صرف آپ ذہنی دباؤ کا شکار
ہوں گے بلکہ بچے بھی ضدی ہوتے چلے جائیں گے۔ کوشش کریں کہ ہر چیز میں توازن رکھیں ہر
کام میں ان کی مدد لیں گھر کی صفائی ستھرائی ، کھانا پکانے، برتن دھونے کے دوران
بچوں کو مصروف رکھنے کیلئے ٹی وی یا موبائل فون کا سہارا لینے کے بجائے ان سے کچن
اور صفائی میں مدد لیں۔ اس سے بچوں میں کام کرنے عادت آئے گی اور بےجا انٹرنیٹ
استعمال نہیں کریں گے