بھارت کی
طرف سے پاکستان کے صوبہ پنجاب کے علاقہ میاں چںوں کے قریب سپر سونک میزائل سے جو
تباہی ہوئی اس کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
تفصیلات
کےمطابق بھارت نے غلطی مانتے اس واقعہ کی سخت انکوائری کی یقین دہانی کرائی ہے اور
کہا کہ اسلحہ کی منٹیننس کے دوران ایسا ہوا۔ میاں چنوں میں بدھ کی شام بھارتی
میزائل کے گرنے سے ایک ہوٹل اور گھر تباہ ہو گیا تھا۔
تباہ
ہونے والے ہوٹل اور گھر کے مالکان سید مجیب اور خدا بخش نے بتایا کہ نو مارچ کی
شام اچانک ایک بڑی چیز آ کر ان کے ہوٹل کے چھت پر گری، جس سے ہوٹل اور گھر کی چھت
مکمل تباہ ہوگئی لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ اس وقت اندر کوئی موجود
نہیں تھا۔
سید مجیب
نے بتایا کہ ’جب یہ جہاز نما چیز آکر گری تو ہر طرف مٹی ہی مٹی اڑ رہی تھی اور آگ
بھڑک اٹھی۔’ہم نے فوراً ریسکیو اور پولیس کو اطلاع دی جو کچھ دیر بعد وہاں پہنچ
گئے لیکن انہیں بھی سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ یہ کیا چیز ہے۔بعد ازاں پاک آرمی کے
جوان بھی وہاں پہنچ گئے اور سینکڑوں لوگ بھی جمع ہوگئے
’اس دوران
ریسکیو عملے نے آگ پر قابو پایا، پھر فوجی اہلکاروں نے علاقے کو لوگوں سے
خالی کروا کر محفوظ بنا لیا۔‘پاک آرمی نے واقعہ کی مکمل جانچ پڑتال کرتے بتایا کہ
یہ میزائل تھا۔
واضح رہے
کہ مقامی سرکاری حکام کافی دیر تک اس میزائل کے حوالے سے کلیئر نہیں تھے۔مقامی
پولیس حکام اور ریسکیو اہلکاروں نے ابتدا میں اسے چھوٹا طیارہ قرار دیا تھا۔
پاکستان
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر بابر افتخار
نےمیڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بھارت کی طرف سے بدھ کی
شام اُڑتی ہوئی ایک تیز رفتار چیز میاں چنوں میں گری جو غالباً ایک میزائل ہے لیکن
یقینی طور یہ ان آرمڈ تھا۔