عمر بن
عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ؛
رات میں
قیام اللیل کا اہتمام کرنے والا اور دن میں روزہ رکھنے والا اگر اپنی زبان کی
حفاظت نہ کرے تو وہ بروز قیامت سب سے برا مفلس ہوگا
مفلس کون ہے ۔
اس کی
تشریح اس حدیث سے ہوجاتی
_حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کون ہے؟
لوگوں نے
کہا’’ مفلس ہمارے یہاں وہ شخص کہلاتا ہے جس کے پاس نہ درہم ہو اور نہ کوئی سامان
‘‘
آپ ﷺ نے
فرمایا کہ میری امت کا مفلس وہ ہے جو قیامت کے دن اپنی نماز،روزہ اور زکوٰۃ کے
ساتھ اللہ کے پاس حاضر ہوگا اور اسی کے ساتھ اس نے دنیا میں کسی کو گالی دی
ہوگی،کسی پر تہمت لگائی ہوگی، کسی کا مال کھایا ہوگا، کسی کو قتل کیا ہوگا، کسی کو
ناحق مارا ہوگا تو ان تمام مظلوموں میں اس کی نیکیاں بانٹ دی جائیں گی پھر
اگر اس کی نیکیاں ختم ہوگئیں اور مظلوم کے حقوق باقی رہے تو ان کی غلطیاں اس کے
حساب میں ڈال دی جائیں گی اور پھر اسے جہنم میں گھسیٹ کر پھینک دیا جائے گا_