یہ واقعہ راجستھان کے شہر اجمیر کے انکیت مہیشوری نامی دولہا کے ساتھ پیش آیا، جس نے اترپردیش کے شہر
گورکھ پور کی رہائشی گڑیا یادو نامی لڑکی کے ساتھ شادی کی تھی۔
دولہا اپنی فیملی اور دوستوں کے ہمراہ بارات لے کر گورکھ پور گیا اور 6فروری کواس کی شادی گڑیا یادو کے ساتھ ہو
گئی اور بارات دلہن کو لے کر پہلے وارنسی گئی اور ہندو مذہب کے مقدس مقامات کی زیارت کے بعد وارانسی سے ہی
اجمیر کی ٹرین پکڑ لی۔
اس
سفر میں دلہن کی ایک رشتہ دار خاتون نگینہ بھی ان کے ہمراہ تھی
راستے میں نگینہ اور دلہن نے دولہا اوراس کے رشتہ داروں کو کچھ خشک میوہ جات کھانے کے لیے دئیے جنہیں
کھاتے ہی وہ سب بے ہوش ہو گئے اور اگلے سٹیشن پر دلہن اور اس کی
رشتہ دار نگینہ اتر کر فرار ہو گئیں۔
فرار ہوتے ہوئے دونوں خواتین دولہا اور بارات کے تمام زیورات، نقدی اور دیگر قیمتی اشیاء بھی لے گئیں۔ ہوش
آنے پر دولہا اور باراتیوں کو احساس ہوا کہ ان کے ساتھ کیا
ہاتھ ہو چکا ہے۔
اترپردیش کے شہر ایٹاوا کے قریب ہی انہیں ہوش آگیا اور وہیں اتر کر انہوں نے پولیس سٹیشن میں نوسرباز دلہن
اور اس کے رشتہ داروں
کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔
پولیس کے مطابق دلہن کی یہ دوسری شادی تھی، پہلی شادی میں بھی وہ دولہا اور اس کی فیملی کو اسی طرح لوٹ کر
فرار ہو گئی تھی۔پولیس نے گڑیا اور نگینہ کو وارانسی سے گرفتار کر لیا ہے جو وہاں سے بس کے ذریعے گورکھ پور
جانے کے لیے بس اڈے میں موجود تھیں۔پولیس کے مطابق ملزم خواتین کے گینگ میں شامل دیگر ملزمان کی
گرفتاری کی کوشش
کی جا رہی ہے۔