اگردنیاکےحالات کبھی ٹھیک ھوسکتے
توجنت کی بستی بسانےکی کوئی ضرورت ھی نہیں تھی
دنیا پہلے دن سے امتحان ، آزمائش اور جدوجھد کی جگہ تھی اور
ھمیشہ ایسی ھی رھیگی
اگر اس نے اپنی شکل بدل کرجنت بننا ھوتا تو
یہ پیغمبروں کےہاتھوں جنت بن سکتی تھی مگر
یہ دنیا اپناسفر اسی حالت میں پورا کریگی
جولوگ نیک بننے کیلیے
حالات کےٹھیک ھونے کاانتظار کررھےھیں
وہ غلط کررھےھیں
کیونکہ حالات صرف جنت میں جاکر مکمل طورپر ٹھیک ھونگے
جوشخص بہترین اور من پسند حالات میں
زندگی بسرکرناچاھتاھے
اسےچاھیےکہ وہ
جنت میں آبادھونےکی تیاری کرے کیونکہ
یہ کام صرف بہشت میں ھوسکتاھے
اللھم صل علی محمد وعلی آل محمد وبارک وسلم۔