1 May Labour day | Labour day

GR SONS

 ‏" لیبر ڈے " ( یوم مزدور)




ہاتھ پاؤں یہ بتاتے ہیں کہ مزدور ہوں میں،

اور ملبُوس بھی کہتا ہے کہ مجبور ہوں میں...!!


فخر کرتا ہوں کہ کھاتا ہوں فقط رزقِ حلال،

اپنے اس وصفِ قلندر پہ تو مغرور ہوں میں...!!


سال تو سارا ہی گمنامی میں کٹ جاتا ہے،

بس " یکم مئی " کو یہ لگتا ہے کہ مشہور ہوں میں...!


-------------------------


اُس کی تمام عمر کا ترکہ خرید لے

بڑھیا کا دل تھا کوئی تو چرخہ خرید لے


بچوں کا رزق دے مجھے قیمت کے طور پر

تُو تو میرا خدا ہے نا ، سجدہ خرید لے


اک بوڑھا اسپتال میں دیتا تھا یہ صدا

ہے کوئی جو غریب کا گُردہ خرید لے ؟


مزدور کی حیات اِسی کوشش میں کٹ گئی

اک بار اُس کا بیٹا بھی بستہ خرید لے


کمسن شہید بیٹے کی ماں کا مزاج ہے

وہ پیسے جوڑتی ہے کہ جھولا خرید لے


ہم سر کٹا کے بیٹھے ہیں مقتل کی خاک پہ

دشمن سے کوئی کہہ دے کہ نیزہ خرید لے


تُو نے خریدے ہوں گے مؤذن عناد میں

گر بس میں ہے تو آ ! میرا لہجہ خرید لے


اُس وقت اُس نے غصے میں اُس کو جلا دیا

جب بس میں نہ رہا کہ وہ خیمہ خرید لے


پیاسے کے اطمینان سے لگتا تھا دشت میں

چاہے تو مشک بیچ کے دریا خرید لے


جب اُس سے گھر بنانے کے پیسے نہ بن سکے

وہ ڈھونڈتا رہا کوئی نقشہ خرید لے


بیٹی کی شادی سر پہ تھی اور دل تھا باپ کا

زیور کے ساتھ چھوٹی سی گڑیا خرید لے


تُو بادشاہ ہے فقر کے طعنے نہ دے مجھے

بس میں نہیں تیرے میرا کاسہ خرید لے


حیدر وہ صدیاں بیچ کے آیا تھا میرے پاس

ممکن نہیں ہوا میرا لمحہ خرید 

محمد افضل وہرہ  چنیوٹ