اسٹیٹ بینک نے کرپٹو کرنسی بند کرنے پر کام شروع کر دیا | State Bank has started working on cryptocurrency closure

GR SONS



اسلام آباد (اردوپوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 17 مئی 2023ء) اسٹیٹ بینک اور وزارت آئی ٹی نے کرپٹو کرنسی بند کرنے پر کام شروع کر دیا۔ 


تفصیلات کے مطابق سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا ہے۔ اجلاس میں کرپٹو کرنسی کی روک تھام کیلئے انٹرنیٹ سے کرپٹو کرنسی سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو کبھی لیگل نہیں کیا جائے گا،فیٹیف نے بھی شرائط عائد کیں اور کرپٹو کرنسی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔


اسٹیٹ بینک حکام نے بتایا کہ کرپٹو کرنسی مارکیٹ 2 اعشاریہ 8 ٹریلین ڈالر سے کم ہو کر 1 اعشاریہ 2 ٹریلین ڈالر رہ گئی ہے۔


 سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ پاکستان سے اربوں ڈالر کرپٹو کرنسی میں انویسٹ ہوئے۔


ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک سہیل جواد نے بتایا کہ کرپٹو کرنسی ہائی رسک ہے جو صرف ہوائی کرنسی ہے،کرپٹو کرنسی مکمل فراڈ ہے اس کی پاکستان میں کبھی اجازت نہیں دی جائے گی،کرپٹو کرنسی کی 16 ہزار سے زائد کرنسی بن چکی ہیں۔


یاد رہے کہ اس سے قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں چیئرمین پاکستان فاریکس ایکسچینج ایسوسی ایشن ملک بوستان نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ 

کرپٹو کرنسی اور فارن فاریکس ٹریڈ میں پیسا ضائع ہو رہا ہے

پندرہ ہزار ڈالر تک صارفین سے شناختی کارڈ نہ مانگنے کی اجازت دی جائے

،اب تو ایک ڈالر کے لیے بھی بائیو میٹرک کروانی پڑتی ہے

جبکہ حوالہ ہنڈی والے گھر تک سپلائی دیتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ہمیں فری ہینڈ دینے کی ضرورت ہے،ہم حکومت کو اگلے دو سال کے لیے ماہانہ ایک ارب ڈالر دے سکتے ہیں۔ گزشتہ 30 سال میں پاکستان سے 180 ارب ڈالر بیرون ملک جا چکے ہیں،پاکستان میں فارن ایکسچینج کی کمی نہیں ہے تاہم مارکیٹ کبھی ڈنڈے سے قابو میں نہیں آتی۔