نیکی کبھی ضائع نہیں ہوتی
ایک شخص نے منت مانی کہ جو شخص سب سے پہلے اس آبادی میں نظر آئے گا اس پر صدقہ کروں گا۔
اتفاق سے سب سے پہلے ایک عورت مِلی. اس کو صدقہ کا مال دے دیا. لوگوں نے کہا کہ یہ تو بڑی بُری عورت ہے۔
اس صدقہ کرنے والے نے اس کے بعد جو شخص سب سے پہلے نظر آیا. اس کو صدقہ دیا. لوگوں نے کہا کہ یہ تو بدترین شخص ہے۔
اس شخص نے اس کے بعد جو سب سے پہلے نظر آیا اس کو صدقہ دیا۔ لوگوں نے کہا کہ یہ تو بڑا مالدار شخص ہے۔
یہ بھی پڑھیں
بیس لاکھ روپے ادا کرنے والا مزدور تو نہیں ہوسکتا ۔ڈنکی لگانے والوں کی اکثریت اصل میں یورپ
صدقہ کرنے والے کو بڑا رنج ہوا۔
اس نے خواب میں دیکھا کہ اللہ جل شانہ نے اس کے تینوں صدقے قبول کر لیے۔
وہ عورت فاحشہ عورت تھی لیکن محض ناداری کی وجہ سے اس نے یہ فعل اختیار کر رکھا تھا۔ جب سے تو نے اس کو مال دیا ہے اس نے یہ بُرا کام چھوڑ دیا۔
دوسرا شخص چور تھا اور وہ بھی تنگدستی کی وجہ سے چوری کرتا تھا. تیرے مال دینے پر اس نے چوری سے علحیدگی اختیار کر لی۔
یہ بھی پڑھیں
اپنے گاہکوں سے پیسے بالکل نہ لیتا
اور کہتا کہ میں اپنے شوق کی تکمیل
تیسرا شخص مال دار ہے اور کبھی صدقہ نہ کرتا تھا. تیرے صدقہ کرنے سے اس کو عبرت ہوئی کہ میں اس سے زیادہ مال دار ہوں اس لیے زیادہ صدقہ کرنے کا مستحق ہوں. اب اس کو صدقہ کی توفیق ہوگئی۔
يہ ياد رکھيے کہ نيکی کبھی رائيگاں نہيں جاتی. بس نيت میں خلوص ہو تو اس کا اجر کسی بھی صورت ميں مل کر رہے گا ۔ ان شاءاللہ..!!