پاکستان اور فرقہ واریت کی آگ ||Pakistan and the fires of communalism

GR SONS

پاکستان اور فرقہ واریت کی آگ



  

پاکستان بننے سے پہلے لاہور میں ایک ہندو اخبار نکالتا تھا  اس نے ایک دن  اخبار میں خبر لگائی کہ سارے مسلمان کافر ہیں اخبار مارکیٹ میں آیا تو آگ لگ گئی انگریز کا دور تھا مسلمان عدالت جا پہنچے ہندو کو طلب کیا گیا انگریز جج نےہندو سے پوچھا کہ یہ آپ نے کیا کیا ہے اس نے کہا جی میں نے یہ بالکل ٹھیک لکھا ہے آپ سب فرقوں کے علماء سے پوچھ لیں جب بلا کر پوچھا گیا تو دیو بندیوں اور بریلویوں نےایک دوسرے کو گستاخ اور مشرک  کہا مطلب سب نے ایک دوسرے کو بھٹکا ہوا ثابت کیا انگریز جج نے مسلمانوں سے کہا اس طرح تو اس ہندو نے درست لکھا ہے 

تفرقہ  بازی نے ہم مسلمانوں کوایسے  تقسیم کر رکھا ہے کہ ہم ایک دوسرے کو مرنے مارنے پر تلے ہوئے ہیں 

حالانکہ سب مسلمان ایک خدا۔۔ آقا صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن پر تو متفق ہیں لیکن مسائل میں اختلاف تعمیری ہونے کی بجائے تخریبی کردیا گیاہے


یہ بھی پڑھیں

ذی الحج کا چاند


یہ معاملہ بلکل ایسے ہے جیسے ایک درخت کے بارے میں ایک حکیم ایک شاعر اور ایک درکھان کی رائے  ہو 

ان تینوں کی مختلف سوچ میں نفرت کہاں سے وارد ہوئی سوچنے کی بات یہ ہے 

اللہ نے سب انسانوں کو ایک جیسا ذہن عطا نہیں کیا ہے 

خدا تک پہنچنے کے مختلف راستے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کسی کو اپنے رستے پر زبردستی گھسیٹتے ہوئے خدا تک لے جائیں جب کہ وہ اس راستے پر نہ جانا چاہتا ہو  اس  کا انتخاب دوسرا راستہ ہو   اللہ پاک کا فرمان ہے کہ جو انسان میرے بارے میں جو گمان کرے گا مجھے ویسا ہی پائے گا  

خدا تک پہنچنے کا ایک راستہ تصوف بھی ہے جسے کچھ لوگ تسلیم کرنے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں ایک واقعہ میرے ساتھ پیش آیا 

مکہ مکرمہ میں عمرہ  کے دوران میرے ساتھ ایک بزرگ تھے ہم ایک کمرے میں رہتے تھے جو پانچویں منزل پر تھا ایک دن بیمار پڑگئے  میں انکی خدمت میں لگ گیا اس طرح میری دو نمازیں بیت اللہ میں ادا کرنے سے رہ گئیں  انہیں ذرا سا افاقہ ہوا تو  میں نے بیت اللہ  گیا  نماز عصر ادا کی  جبکہ بزرگ اپنے کمرے میں تھے  میرے ذہن میں آیا کہ بزرگ کو بخار ہے اگر بخار کی گولی کہیں سے مل جاتی  توانہیں  دیتا میں نے دعا نہیں کی بس سوچا 


یہ بھی پڑھیں

آہ ہمارے والدین ہمارے لیے کیا کیا کرتے ہیں اور ہم ان کے احسانوں کا بدلہ


بعد از نماز باب فہد سے ہزاروں افراد کے ساتھ نکلتے ہوئے ایک نوجوان جو بلا کا خوبصورت تھا سفید عربی لباس میں اسکی داڑھی کے بال ابھی نکل رہے تھے اس نے مجھے اپنی طرف آنے کا اشارہ کیا میں اس کے پاس گیا تو اس نے بخار والی گولیوں کی پوری ڈبی میرے سامنے والی جیب میں ڈال دی  میں حیران ہوا کہ میں اسی کے بارےمیں ابھی سوچ رہا تھا میں نے پیسے دینا چاہے تو اس نے منع کر دیا اور لوگوں میں گم ہوگیا  میں نے بزرگ کو گولی کھلائی اگلی صبح بالکل ٹھیک ہوگیا  اسی طرح  دوسری


یہ بھی پڑھیں

ان ساٹھ پینسٹھ برس کے چاچا چاچی کا جھگڑا ختم ہی نہیں


 مرتبہ عمرہ پربیگم کا نقاب مکہ میں  گم ہوگیا جب مدینہ پہنچے مسجد نبوی میں بیگم کے پاس ایک حبشی عورت آئی اور کہا یہ آپ کا حجاب  اب لاکھوں خواتین تھیں مسجد نبوی میں لیکن جس  کا نقاب گم ہوا اس کے پاس پہنچا دیا گیا 


یہ بھی پڑھیں

کرایہ پانچ ہزار یمنی ریال طے ہو گیا۔


پوسٹ کا مقصد یہ ہےکہ خدا را  مذہبی انتہا پسندی سے دور رہیں اپنی رائے نرمی سے بیان کریں دوسرے پر زبردستی ٹھونسنے  سے گریز کریں 

دوسرا  جس طرح  بخار والی گولیاں اور حجاب مطلوب تک پہنچائی گئیں   

خبردار ہم سب  کے جملہ اعمال  حرکات وسکنا ت ہمارے لکھے اور بولے ہوئے الفاظ ہمہ وقت کسی کی نظر میں ہیں

یہ تحریر کاپی کی گئی ہے