افسوس سے احتیاط بہتر ہے
سلمان مانسہرہ کا رہنے والا ھے اور سرکاری ملازم ھے جس کی پوسٹنگ ملتان ہوچکی تھی اور وہ ہر ماہ کو بیوی بچوں کے پاس مانسہرہ جاتا تھا ایک دن وہ مانسہرہ جانے کیلئے بس کے انتظار میں کھڑا تھا اور ظاہری بات ھے کہ آس پاس لوگ کھڑے ہوتے ہیں بسوں کے انتظار میں، ایک کار آکے روک گئی اور سلمان سے پوچھا کہ بھائی کدھر جا رہے ہو سلمان نے اسے کہا کہ مانسہرہ جارہا ھوں کار والے نے کہا کہ میں بھی مانسہرہ جارہا ھوں آجاؤ اگر جانا ھے تو آس پاس تین بندے اور بھی کھڑے تھے ایک نے کہا کہ میں میں پنڈی جارہا ھوں اور ایک نے
یہ بھی پڑھیں
اور سوالیہ نظروں سے پوچھنے لگے "بیٹا لگتا ھے پہچاننے کی کوشش کر رھے ھیں آپ "
حسن ابدال کا نام لیا اور ایک نے ایبٹ آباد جانےکا کہا کار والے نے ان تینوں کو بھی بٹھا دیا اور سلمان بھی اس کیساتھ بیٹھ گیا آدھے گھنٹے کا سفر طے کرنے کے بعد سواریوں میں سے ایک نے کہا کہ بھائی زرا آگےکسی پیٹرول پمپ پر گاڑی روک لینا جوس وغیرہ لینا ھے آگے ایک پٹرول پمپ پر گاڑی رک گئی اور سواریوں میں سے ایک بندہ اندر گیا اور جوس بسکٹ وغیرہ لے آیا اور سب کو ایک ایک جوس کا ڈبہ دیا سب نے پیا، پھر سلمان تین دن اسپتال میں بیہوش پڑا رہا چوتھے دن اس کو ہوش آئی
یہ بھی پڑھیں
تو دوستوں احتیاط کریں اسی طرح نوسرباز معصوم لوگوں کو لوٹتے ہیں یاآجکل کاتازہ واقعہ سستی گاڑی لینے کےچکرمیں جوبٹگرام کےبندےجن کوڈاکوں نےیرغمال بنایاھواھے اورپنڈی کاایک ٹیکسی ڈرائیورسستی مہران کارکےچکرمیں کچےکےڈاکؤں نےماردیااورکتنےایسے واقعہ ھوئےہیں جن میں سستےٹرک ۔گاڑی ۔بسسس چکرمیں لوگ اپنی جان و مال گنواہ چکےہیں یہ کام آجکل عام ہیں جیسے وہ کار والا اور وہ سواریاں آپس میں ایک ہی گروپ تھا جو نجانے کتنے اور معصوم لوگوں کو لوٹ لیا ہوگا
یہ بھی پڑھیں
ہمیشہ کبھی بھی کسی کار وغیرہ میں اس طرح نہ بیٹھا کریں اور ہمیشہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کریں اور دوران سفر کسی سے بھی کوئی چیز لیکر نہ کھائیں اور نہ کسی کو کھانے کیلئے کچھ دیں اور نہ کسی اجنبی کیساتھ زیادہ بات چیت کریں ، بے احتیاطی میں آپ کی جان بھی جاسکتی ہے اس لئے احتیاط کریں کیونکہ اپکے پیارے آپکے انتظار میں بیٹھے آپکا راستہ دیکھ رہے ہوتے ہیں