جو میسر ہے اس پر شکر کریں اور جو میسر نہیں اس کر صبر || Be thankful for what is available and be patient with what is not available

GR SONS

 
شادی کو دس پندرہ سال ہوگئے آج وہ یہ کہہ رہی ہے کہ آپ نے میرے لیے کچھ کیا ہی نہیں۔۔۔۔



 ایک خاتون نے اپنے شوہر سے کہا کہ آپ مجھے کچھ بھی نہیں دیتے  میری کوئی خواہش پوری نہیں کرتے ہیں، اپنے شوہر سے شکایت کرنے لگیں کہ آج تک آپ نے میرے لیے کیا کیا ہے 

وہ بہت پریشان ہوا کہ میں نے آج تک اپنی بیوی کے لیے کچھ کیا ہی نہیں ، شادی کو دس پندرہ سال ہوگئے آج وہ یہ کہہ رہی ہے کہ آپ نے میرے لیے کچھ کیا ہی نہیں ۔


یہ بھی پڑھیں

عورت کیلئے ایک شادی کا حکم کیوں دیا گیا؟ سائنس بھی اسلام کے احکامات کی تائید پر مجبور ہو گئی


خیر وہ کسی سے ملا ، تو اُنہوں نے مشورہ یہ دیا کہ آپ اپنی بیوی سے کہیں کہ آپ کو کیا چاہیے، جو بھی آپ کو چاہیے اُس کی فہرست بنائیں ، اُس کی بیوی نے لسٹ بنانا شروع کی، کہ مجھے کیا کیا چاہیے، آٹھ دس چیزیں اُس نے لکھ دیں

 جب کہ اُس کو پتہ تھا کہ میرے شوہر کی آمدنی اتنی زیادہ نہیں ہے پھربھی اُس نے لکھ دیں کہ مجھے یہ یہ چیزیں چاہئیں

اُس نے کہا اچھا اِس کے علاوہ بھی کچھ چاہیے؟ اُنہوں نے کہا ، نہیں مجھے بس یہی چاہیے۔


یہ بھی پڑھیں

دوسرا ہم نے مقابلے بازی کی ایسی فضا کا شکار ہیں کہ ہم ہر وقت اس کوشش میں رہتے ہیں کہ دوسرا ہم سے آگے نہ بڑھ جائے ہم اس کوشش میں نہیں کہ ہم محنت کریں دوسرے سے آگے بڑھیں  بلکہ ہم اس کوشش میں ہوتے ہیں دوسرے کو آگے بڑھنے سے کیسے روکنا ہے ۔


پھر اُنہوں نے کہا 

اچھا آپ اِن دس چیزوں میں سے کس کوپہلی ترجیح دیتی ہیں ، اُنہوں کہا کہ پہلی چیز مجھے گھر میں واشنگ مشین چاہیے، میں ہاتھ سے کپڑے نہیں دھو سکتی اُنہوں نے کہا، ٹھیک ہے۔ ہم پہلے واشنگ مشین لینگے، اور کیا چاہیے؟ 

مجھے مائیکرو ویو چاہیے، میرے لیےکھانا گرم کرنابہت مشکل ہے، اچھا لکھ لیا، ایک ، دو، تین۔ یہ چاہیے۔۔۔۔۔

اُنہوں نے کہا ٹھیک ہے یہ میرا وعدہ ہے کہ میں آپ کے لیے یہ چیزیں لاؤں گا ۔ آپ کو اور تو کچھ نہیں چاہیے؟ نہیں۔

اب کچھ وقت گزرا اُس نے اپنی بیوی کو وقت کم دینا شروع کردیا، اُس کی بیوی کی طرف توجہ کم ہونا شروع ہوگئی ، وہ زیادہ وقت اپنے روزگار کو دینے لگا ، پہلے دس گھنٹے کام کرتا تھا اب چودہ گھنٹے، اوور ٹائم لگانے لگا، اور دوستوں میں زیادہ بیٹھنے لگا ، کچھ اِس نے معمول سے ہٹ کر کام کرنا شروع کردیے۔ پہلے گھر میں آکرکبھی کبھار بیوی کا ہاتھ بٹا دیتا تھا، اب اُس نےوہ سب کچھ چھوڑ دیا۔


یہ بھی پڑھیں

 ابو نے ایک واقعہ سنایا ۔ جب ابو بیوروکریسی کی ایک اہم پوسٹ پر تعینات تھے تب ان کے ایک دوست کا گریجویٹ بیٹا ابو سے آفس میں ملنے کے لیے آیا ۔  بےروزگار تھا۔ ذہین تھا اور مقابلے 


جب کچھ وقت گزرا تو خاتون نے کہا کہ آپ مجھے وقت نہیں دے رہے! آپ اُس طرح سے نہیں ہیں جس طرح پہلے تھے؟ اُس نے کہا کہ میں کوشش کر رہا ہوں کہ زیادہ سے زیادہ کماؤں تاکہ میں آپ کو یہ چیزیں دے سکوں،پھر وہ واشنگ مشین لیکر آگیا، کچھ عرصے بعد مائیکرو ویو بھی لیکر آگیا، اورفہرست میں جو جو چیزیں اُس نے لکھی تھیں وہ ایک ایک کر کے لاتا رہا

لیکن اِس کی بیوی نے یہ محسوس کرنا شروع کیا کہ میری زندگی میں کچھ چیزیں کم ہوگئی ہیں۔ اب وہ چیزیں مجھے نہیں مل رہی ہیں، پہلے وہ آتے تھے تو مجھ سے بڑے پیار سے باتیں کرتے تھے ، میرے ساتھ بیٹھتے تھے ، ہم لوگ گھومتے تھے، چھٹی کے دن ہم لوگ پارک جاتے تھے، اب وہ اس دن بھی نوکری کر رہے ہیں، رات کو وہ بارہ بجے آتے ہیں اور سو جاتے ہیں۔ صبح چار بجے اٹھ کر چلے جاتے ہیں، اب وہ مجھے وقت ہی نہیں دے رہے، اب وہ بچوں کے ساتھ کھیلتے نہیں ہیں اب میری بات سننے کا اُن کے پاس وقت نہیں ہے وہ کھانا کھا کر آتے ہیں


یہ بھی پڑھیں



پولینڈ میں ایک بچے نے اپنی کلاس ٹیچر کو بتایا کہ ہماری بلی نے چار بچے دیے ہیں، وہ سب کے سب کمیونسٹ ہیں۔ ٹیچر نے خوب شاباش دی۔ ہفتہ بھر بعد جب اسکول انسپکٹر معائنے کے لیے آئے تو ٹیچر نے بچے سے کہا کہ بلی والی بات پھر سے کہیے، بچے نے کہا ہماری بلی نے


اب اُس کو لگا کہ یہ تو میری زندگی میں بہت بڑاخلا آگیا ہے میرے پاس سب کچھ ہے لیکن میرا شوہر میرے پاس نہیں ہے اُس نے دوبارہ ایک فہرست بنائی کہ مجھے آپ کا وقت چاہیے مجھے آپ کی محبت چاہیے آپ مجھے فون کیا کریں وغیرہ وغیرہ۔

تو بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہم لوگوں کو پتہ نہیں ہوتا کہ جو کچھ ہم لوگوں کو مل رہا ہے وہ کیا کیا ہے؟ 

جب وہ چھننے لگتا ہے تب ہمیں اُس چیز کا احساس ہوتا ہے۔۔۔۔  

یاد رکھیں ۔۔۔

زندگی میں ان نعمتوں پر زیادہ نظر رکھیں جو آپکے پاس ہے ۔۔۔تو دل شکر گزاری سے لبریز ہوگا ۔۔۔۔ 

یہ شیطان کی سب سے بڑی چال ہوتی وہ

ہمیشہ انسانوں کی نظر انھیں چیزوں پر اٹکاتا جو کسی حکمت کے تحت ہم سے اوجھل ہوتی ۔۔ 

اور انسان کفرانِ نعمت کے باعث موجودہ نعمتوں کی بھی بربادی کا باعث بن جاتے ۔۔۔ 

الله ربّ العزت ہمیں اپنے شکر گزار بندوں میں شامل فرمائے۔“ آمی