بھکاری اور روزگاری میں فرق || Difference between begging and employment

GR SONS


 بھکاری اور روزگاری میں فرق 




بھیک دینے سے غریبی ختم نہیں ہوتی

"ہم نے دو نوعمر بچوں کو لیا

ایک کو پرانے کپڑے پہنا کر بھیک مانگنے بھیجا

اور دوسرے کو مختلف چیزیں دے کر فروخت کرنے بھیجا

شام کو بھکاری بچہ آٹھ سو

اور مزدور بچہ ڈیڑھ سو روپے کما کر لایا

اس سماجی تجربے کا نتیجہ واضح ہے۔ 

دراصل بحیثیت قوم، ہم بھیک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں

اور محنت مزدوری کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں


یہ بھی پڑھیں

اندر گیا اور جوس بسکٹ وغیرہ لے آیا اور سب کو ایک ایک جوس کا ڈبہ دیا سب نے پیا، پھر سلمان تین دن اسپتال میں بیہوش پڑا رہا چوتھے دن اس کو ہوش آئی



ہوٹل کے ویٹر، سبزی فروش اور چھوٹی سطح کے محنت کشوں کے ساتھ ایک ایک پائی کا حساب کرتے ہیں 

اور بھکاریوں کو دس بیس بلکہ سو پچاس روپے دے کر سمجھتے ہیں کہ جنت واجب ہوگئی

ہونا تو یہ چاہئے کہ مانگنے والوں کو صرف کھانا کھلائیں

اور مزدوری کرنے والوں کو ان کے حق سے زیادہ دیں

ہمارے استاد فرماتے ہیں کہ بھکاری کو اگر آپ ایک لاکھ روپے نقد دے دیں تو وہ اس کو محفوظ مقام پر پہنچا کر اگلے دن پھر سے بھیک مانگنا شروع کر دیتا ہے


یہ بھی پڑھیں

انکی بات سن کر میرا تو سر ھی چکڑا گیا ۔اور میرا رویہ بالکل مودبانہ ھو گیا اور میں بے اختیار بول پڑا سب یاد آگیا بڑے بھائی سب یاد آگیا ۔۔۔

میں نے سوال کیا آپ اکیلے ھی ھیں یا آنٹی بھی آئیں ھے ۔


اس کے برعکس

اگر آپ کسی مزدور یا سفید پوش آدمی کی مدد کریں تو

وہ اپنی جائز ضرورت پوری کرکے زیادہ بہتر انداز سے اپنی مزدوری کرے گا

کیوں نہ گھر میں ایک مرتبان رکھیں؟ بھیک کے لئے مختص سکے اس میں ڈالتے رہیں

مناسب رقم جمع ہو جائے تو اس کے نوٹ بنا کر ایسے آدمی کو دیں جو بھکاری نہیں

اس ملک میں لاکھوں طالب علم، مریض، مزدور اور خواتین ایک ایک ٹکے کے محتاج ہیں


یہ بھی پڑھیں


اب چلتے ہیں آفیسرز کالونی اینگرو رحیم یار خان۔ بجلی فری تھی اور بیگمات تین چار دن بھی گھر سے جاتی تھیں تو اے سی آن کرکے جاتی تھیں تاکہ


صحیح مستحق کی مدد کریں تو ایک روپیہ بھی آپ کو پل صراط پار کرنے کے لئے کافی ہو سکتا ہے

یاد رکھئے

بھیک دینے سے گداگری ختم نہیں ہوتی،بلکہ بڑھتی ہے

خیرات دیں

منصوبہ بندی اور احتیاط کے ساتھ

اس طرح دنیا بھی بدل سکتی ہے اور آخرت بھی