بیچارے کنوارے کا اپنے والدین کے نام خط
ایک غیر شادی شدہ کا گھر والوں کو خط, دلچسپ لگا شیئر کر رہا ہوں...
میرے گھر والو! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں خیریت سے ہوں اور امید کرتا ہوں کہ آپ بھی خیریت سے ہوں گے. دیگر ضروری احوال یہ ہیں کہ تندرست ہوں.
بات یہ ہیکہ آپ لوگ سمجھتے نہیں اور میں دن بدن عمر درازوں میں شمار ہوتا جارہا ہوں. اب تک لوگ یہ پوچھتے ہیں کہ آپ شادی کیوں نہیں کرتے. اگلے سال سے لوگ پوچھنا شروع کردیں گے کہ آپ نے شادی کیوں نہیں کی.؟
یہ بھی پڑھیں
جب کہ اُس کو پتہ تھا کہ میرے شوہر کی آمدنی اتنی
مجھے تو یہ الجھن کھائے جارہی ہے کہ ڈھلتی عمر میں بچے پیدا ہوں گے تو انھیں پرورش اور تعلیم و تربیت فراہم کرنا کتنا مشکل ہوگا. میرے تعلیمی دور کے کئی ساتھی اگلے سال تک مجھے اپنے بچوں کی شادی میں بلانے والے ہیں. وہ لڑکیاں جن کو کئی بار میں نے اپنی شریک حیات کی شکل میں دیکھا ہے اب ان کے بچوں کو بھی میں ٹیوشن پڑھا رہا ہوں. اور وہ کمبخت مجھے ماموں بھی کہتے ہیں. اور وہ فائزہ تو جان بوجھ کر چھیڑتی ہے اور روز اپنے لڑکے فوزان کو بھیجتے وقت کہتی ہے کہ ماموں سے میرا سلام کہنا.
اسلئے اس بار میں نے سنجیدگی سے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس بار میں شادی کر کے رہوں گا. تو خدارا آپ لوگ لڑکی دیکھیئے اور بہت جلدی میں دیکھیئے. ورنہ میں خود دیکھ لوں گا اور پھر آپ لوگ وہ سب دیکھیں گے جو دیکھنے کے لائق نہیں ہوگا مگر دیکھنا پڑیگا.
یہ بھی پڑھیں
’’والمطلقات یتربصن بأنفسهن ثلاثة قروء[البقرة:228]
”م’’ طلقات اپنے آپکو تین حیض تک روکے رکھیں”‘‘
آپ لوگوں کی آسانی کیلئے میں لڑکی کی کی چند مطلوبہ صفات لکھ بھیجتا ہوں. اگر اسے ملحوظ رکھیں گے تو مجھے بھی خوشی ہوگی. ورنہ ویسے تو ہر جواں سال میں میری بیوی بننے کی صلاحیت بدرجہ اتم موجود ہے.
مطلوبہ صفات غور سے پڑھ لیں
درحقیقت چاند ہو. اسلئے منہ دھلا کر دیکھا جائے
سریلی آواز ہو. ڈانٹ سن کر ہارٹ اٹیک آنے کا خطرہ نہ ہو
باحیا ہو سلیقہ مند ہو. کم از کم دوستوں کے آنے پر چائے وہ خود بنائے
اتنی کم عمر نہ ہو کہ اس کی سہیلیاں مجھے انکل کہنے لگیں
اتنی عمر دراز نہ ہو کہ کوئی امی ہی سمجھ بیٹھے
اتنی گوری نہ ہو کہ ٹی وی والے پیچھے دوڑیں
اتنی کالی بھی نہ ہو کہ افریقہ والے رشتہ دار سمجھیں
قد اتنا چھوٹا نہ ہو کہ کنڈیکٹر کہے کہ بچی کو گود میں اٹھاؤ
اتنی لمبی بھی نہ ہو کہ غصہ میں چمانٹ مارنے کیلئے سیڑھی لگانا پڑے
اتنی دبلی نہ ہو کہ قحط سالی کا گمان ہو
اتنی موٹی نہ ہو کہ تین آدمیوں کے کھانے کا وہ ناشتہ کر لے
اتنی خوش شکل نہ ہو کہ لوگ کہیں "حور کے ساتھ میں لنگور خدا کی قدرت"
اتنی بااخلاق نہ ہو کہ محلے والے بے تکلف ہوجائیں
اتنی کند ذھن نہ ہو کہ لطیفہ سن کر کہے کہ پھر کیا ہوا
اتنی چالاک بھی نہ ہو کہ مرد کو پان کی پڑیا سمجھ کر جیب میں رکھے۔
بس یہ مختصر سی باتیں میرے دماغ میں آرہی تھیں. باقی سب میں آپ لوگوں پر چھوڑتا ہوں. مگر ایک بات یاد رکھیں کہ جلدی ہونا ضروری ہے۔