ادھار پیسے دینے والے ایپس اور ان کی حقیقت
جس چیز میں سود لیا اور دیا جائے اس میں برکت کیسے ہوسکتی ہے، اُس چیز سے پریشانی اور تکالیف ہی پیدا ہونگی براہ کرم ادھار لینے اور دینے سے گریز کریں خاص کر کسی بھی ایپ سے ادھار پیسے مت لیں۔
جیسے ہی آپ ایپ انسٹال کرتے ہیں اور لاگ ان ہوتے ہیں تو ان کے پاس آپ کا سارا ڈیٹا چلا جاتا ہے ہہاں تک آپ کے کال لاگز، میسجز، نمبرز، تصاؤیر،اور وہ آپ کے موبائل کے کیمروں کے ذریعے آپ کو دیکھ اور مائک کے ذریعے سن بھی سکتے ہیں تو اپنی حفاظت کریں اور ایسے ایپ سے بچیں۔
یہ جو بیان کیا سب حقیقت ہے یہ ایک جاننے والے کے ساتھ ہوچکا ہے۔
جب آپ ایپ والوں کو پیسے لوٹانے میں تاخیر کرتے ہیں تو وہ آپ کو دھمکاتے ہیں کہ ہم آپ کا ڈیٹا لیک کر دیں گے۔
اگر آپ انہیں مکمل پیسے ادا کر بھی دیں تو کچھ وقت بعد دوبارہ رابطہ کرتے ہیں کہ آپ کا اتنا بقایا رہتا ہیں وہ ادا کریں نہیں تو اچھا نہیں ہوگا۔
ایپ کسی اور ملک کی ہوتی ہے۔
لانچ کسی اور ملک میں کی جاتی ہے۔
کال سینٹر کسی دوسرے ملک میں ہوتا ہے۔
جس وجہ سے ان کے پکڑے جانے کا امکان نہیں۔ اور نہ حکومت ان کے خلاف کوئی کاروائی کر سکتی ہے۔
اس لیے خود کو بچائیں اپنے گھر والوں کو بچائیں۔
یہ راولپنڈی کے علاقے چاکرہ کا مجبور باپ اور بے بس شوہر مسعود کی تصویر ہے یہ قرض دار تھا قرض ادا کرنا چاہتا تھا نہ کر سکا موبائل ایپ پر ایک سود خور کمپنی سے 22000 روپے قرض لیا جو بڑھتا چلا گیا اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سود خور کلمہ گو کمپنیوں کے مسٹنڈوں نے وصولی کا ہر وہ حربہ آزمایا جو کسی شریف آدمی کو انتہائی اقدام پر مجبور کر سکتا ہے اور پھر مسعود نے آخری آڈیو پیغام ریکارڈ کیا اور خودکشی کرلی
یہ بھی پڑھیں
ہم ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں رنڈی کی کمائی کو حرام سمجھا جاتا ہے جبکہ غریب لوگوں
اسی اسلامی جمہوریہ پاکستان میں 3 ارب کا قرضہ انتہائی کم شرح سود پر 600 لاڈلوں کو دیا گیا آئینی ادارہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پوچھ پوچھ کر تھک گئی اسٹیٹ بنک نے نام نہیں بتائے کہ پرائیویسی کا معاملہ ہے اور یہاں 22 ہزار کے لئے سود خور کمپنی نے اس شریف آدمی کا سارا ڈیٹا لیک کردیا دھمکیاں دیں اور پھر مسعود نے اپنے بچے یتیم کر کے کفن اوڑھ لیا
خدارا اس مظلوم کے لئے آواز اٹھائیں اور سود خور کمپنیوں کے خلاف تحریک چلائیں