دوسری شادی اور ھم پاکستانی || Second marriage and Pakistani

GR SONS

 دوسری شادی اور ھم پاکستانی*_ 🥀




پاکستان میں تقریبا ہر دوسرا آدمی دوسری شادی کرنا چاہتا ہے وجہ پوچھنے پر کہا جاتا ہے سنت ہے جب ان سے سوال کیا جاتا ہے نماز پڑھتے ہیں؟

 تو اکثریت کا جواب ہوتا ہے جی ہاں ہر جمعہ کے جمعہ پڑھتے ہیں اور کئی تو سینہ چوڑا کر کے کہتے ہیں 

 یار اے عید تے پڑھی سی نہ نماز اللّٰہ دا شکر اے سالانہ نمازی آں

 اور جب ایسے لوگوں سے پوچھا جاۓ کہ لڑکی کیسی ہو تو جواب ملتا ہے خوبصورت ہو خوبسیرت ہو بھلے یتیم ہو غریب ہو بے سہارا ہو پرواہ نہیں مگر حافظہ اور عالمہ ہو اور جب پوچھا جاۓ کہ آپ کی پہلی بیوی بھی عالمہ تھی یا حافظہ تو آگے سے جواب ملتا ہے نہیں بھائی وہ تو نماز بھی نہیں پڑھتی بس میں چاہتا ہوں کوئی عالمہ سے شادی ہو جاۓ تو آخرت سنور جاۓ.

بیرون ممالک رہنے والے خاص کر خلیجی ممالک میں رہنے والوں کو دوسری شادی کا بہت زیادہ کریز ہوتا ہے 

 شاید عربوں کی زیادہ بیویاں دیکھ کر انکو شوق پیدا ہوتا ہے ان کی بھی شدید خواہش ہوتی ہے کہ ھماری ایک سے زائد شادیاں ہوں بارو سو ریال کمانے والوں سے جب پوچھا جاتا ہے آپکا پاکستان کب چکر لگتا ہے تو اکثریت ایک سال بعد پاکستان آتی ہے (جبکہ میرے دو بھائی دوبئی ہیں ایک بھانجا سعودیہ ہے انکو چھٹی دو سال بعد ملتی ہے) ان سے جب پوچھا جاۓ اسلام میں بیوی سے دور رہنے کی حد مدت کتنی ہے تو اکثریت کو اس کا علم ہی نہیں ہے اسلام میں تین ماہ اور حد چار ماہ بعد بیوی کے پاس جانے کا حکم ہے خواہ آپ حالت جنگ میں ہی کیوں نہ ہوں اب ان سے بندہ پوچھے اللّٰہ کے بندے تمھارے پہلی بیوی جس کے حقوق تم ٹھیک سے ادا نہیں کر پا رہے وہ آٹھ ماہ کس کرب اور تکلیف میں گزارتی ہے بجاۓ اس کا احساس کرنے کے بجاۓ اس کے دل جوئی کرنے کے وہ مزید شادیوں کا پلان بنا رہے ہوتے ہیں 


یہ بھی پڑھیں

ان ساٹھ پینسٹھ برس کے چاچا چاچی کا جھگڑا ختم ہی نہیں


 اور اس کو بھی نکاح کے بعد پاکستان دوسروں کے آسرے پر چھوڑ کر بھاگنے کا پروگرام بنا رہے ہوتے ہیں 

 پاکستان آ کر اپنے دوستوں کو مزے لے لے کر عربوں کی بیویوں کے قصے سنانے والے پردیس جاتے وقت اپنی بیویوں کو بھول جاتے ہیں کہ دو سال میں انکی اپنی بیویاں جسمانی ضروریات کہاں سے پورا کریں گی؟

 پاکستان میں جب یہ بات کی جاتی ہے کہ ایک کڑور سے زائد لڑکیاں کنواری بیٹھی ہیں تو دوسری شادی والوں کے منہ میں پانی بھی آتا ہے اور وہ اسے لوٹ کا مال سمجھتے ہوۓ فورا حملہ آور ہو جاتے ہیں مجھے دے دو مجھے چاہیے میں کروں گا اور جب ان سے پوچھا جاتا ہے کہ بیوی کے حقوق کیا ہیں تو یہ ہونقوں کی طرح منہ کھول کر کہتے ہیں 


یہ بھی پڑھیں

میں سائکائٹرسٹ کے پاس بیٹھا تھا , بیگم کے کہنے پہ کئی دن سے ٹائم


 دوسری بیوی کے کون سے حقوق ہوتے ہیں 

 یعنی وہ بیوی نہیں رکھیل ہوتی ہے جس کے کوئی حقوق نہیں ہوتے سن لو عقل کے اندھو پہلی بیوی ہو یا دوسری تیسری یا چوتھی سب کے حقوق یکساں ہوتے ہیں 

 جیسے حقوق پہلی بیوی کے ہیں ویسے ہی دوسری بیوی کے ہیں 

 یہاں تو نکاح والے دن سے ہی حقوق غضب کرنا شروع کر دیتے ہیں 

 جی میں اور میرے دو دوست آئیں گے اور نکاح کر لیں گے ماں باپ کو بھی نہ پتہ چلے اور رشتہ داروں کو بھی کیا پہلا نکاح بھی ایسے ہی کیا تھا؟

 دو دوستوں کے ساتھ أۓ تھے؟

 کیاں ماں باپ کو نہیں بتایا تھا؟

 تم نکاح کر رہے ہو یا زنا کر رہے ہو دوستوں کے ساتھ چھپ کے نکاح ارے اگر مرد نہیں ہو تو دوسرا نکاح ہی کیوں کرتے ہو اگر مرد ہو تو پھر چھپ کر نکاح کیوں کرتے ہو خود کو مت کہو مرد کیونکہ اسلام میں چھپ کر نکاح کی کوئی حیثیت اور مثال نہیں ہے 

 اگر کوئی ہے تو حوالے کے ساتھ بتاؤ سنت سمجھ کر دوسرا نکاح کرنے والو کوئی ایک مثال دو کسی کی بھی جس نے چھپ کر نکاح کیا ہو اسلام کو بدنام مت کرو اپنی ہوس پرستی کو سنت کا نام دے کر جہنم میں اعلی مقام مت حاصل کرو دوسرا نکاح سنت سمجھ کر بیوہ مطلقہ ﮈس ایبل یا ایسی خاتون سے کرو جس سے کوئی نہ کرتا ہو بچوں والیوں سے کرو انکا سہارا بنو جن کے چہرے تمھارے جیسے کسی نے تیزاب پھینک دیا تھا ان سے کرو تاکہ دنیا بھی اور آخرت بھی سنور جاۓ


یہ بھی پڑھیں

وہ ڈر سی گئی ہے کہ کہیں وہ جھوٹا نہ ہو، اور وہ بھی


آخر میں ان تمام بیوہ مطلقہ سے گزارش ہے کہ آسمان سے نیچے اتر آئیں گھر گاڑی بنگلا کی خواشات کم از کم اب تو چھوڑ دیں کوئی عزت سے اپنانا چاہتا ہے تو کفران نعمت کا ثبوت مت دیں نیک اور دین دار کی دوسری بیوی بننے کی سعادت مل رہی ہے تو لبیک کہیں کاہل کی پہلی بیوی بننے سے ﺫمہ دار کی دوسری بیوی بننا لاکھ درجہ بہتر ہے اپنی زندگی سسک سسک کر مت گزاریں اپنے ﮈور اللّٰہ کے ہاتھ میں دے دیں وہ بہترین کارساز ہے