نکاح یا زنا || Marriage or adultery

GR SONS


نکاح یا زنا





والدین متوجہ ہوں


اگر ماں نے بچوں کی بلوغت کے فوراﹰ بعد شادی کو رواج نہ دیا

اگر بیوی نے دوسری، تیسری اور چوتھی شادی کو لعنت سمجھنے کے کفر سے توبه نہ کی

اگر مرد نے مطلقہ خواتین اور بیواﺅں کی فوری اور آسان شادیوں کا بندوبست نہ کیا

اگر ہم نے نکاح کو کاروبار کے بجائے فرض کا درجہ نہ دیا

اور جتنا کہ نہا دھو کر مسجد میں جا کے جمعہ پڑھنا آسان ہے، اسے بھی اتنا ہی آسان نہ بنایا


یہ بھی پڑھیں

وہ حیران ہوا اور اپنی گاڑی کو بھول کر اس بوڑھے شخص سے کہنے لگا کہ یہ کیسے خلاف قدرت ممکن ہوا کہ ایک باز کا بچہ زمین پر مرغیوں کے ساتھ دانے چگ رہا ہے ۔


اگر ہم نے زنا کی طرف جانے والے راستوں کا سدباب نہ کیا، اور اسے موجودہ حالات میں اتنا ہی مشکل نہ بنایا جتنا کہ دوسری شادی مشکل ہے

تو بیٹے ریپ کے مجرم بنتے رہینگے، جبکہ بغیر اجازت دوسری شادی والے سلاخوں کے پیچھے ہونگے۔!!!

تو گھروں میں بیٹیوں کیلیئے رشتوں کی بجائے دوستی کے پیغام آیا کرینگے۔!!!

تو  بیٹیاں پھولوں سے سجی گاڑی میں حجلہ عروسی کی بجائے تاریک شیشوں والی کار میں ڈیٹ پر جایا کرینگی۔


یہ بھی پڑھیں

ایک دن بھٹے والا بڑا مصروف تھا اسی لمبی گاڑی والے کے بھٹے تیار کرنے میں، اتنے میں وہی بچہ آیا جو روز اتا تھا اور کہا؛ ”چاچا ایک بھٹہ تو دے دو”. تو بھٹے والے نے کہا 


تو  بیٹے شادیوں کی بجائے افیئرز اور بیویوں کی بجائے گرل فرینڈز رکھا کرینگے۔

تو شوہر اپنے دفتروں میں معاشقے چلاتے رہینگے۔

اور نیو ایئر نائٹ، ویلنٹائین ڈے، ہیلوئین اور چاند رات جیسے تہوار جنسی ہوس کی تسکین کی علامات بنے رہینگے۔


یہ بھی پڑھیں



واللّٰہ یہ آگ ہر اس گھر میں پہنچے گی جو دین فطرت کے اٹل قانون سے منہ موڑے گا اور وہ وقت آ کر رہے گا جب اس "مقدس" سرزمین پر بھی ولدیت کے خانے میں لکھا نام مشکوک ہو جائے گا۔

اس تحریر کو شیئر کرنے میں اپنا کردار ادا کرے ..  جزاك اللّٰه