ہم کیا کریں || Hum kiya Karen

GR SONS


 ہم_کیا_کریں؟




اتنے دور بیٹھ کر تھر تھر کانپنے سے گریز کیجیے۔۔۔اگر دعا نہیں کر سکتے۔۔۔۔فکری نظریاتی ہمدردی اور محبت کا اظہار نہیں کر سکتے تو نہ کیجیے لیکن ڈرنے اور ڈرانے والا کام تو نہ کیجیے۔


کل جب پڑوس پر یلغار ہوئ تھی تب بھی یہی "وھن" کا عالم تھا۔۔۔۔ایسے ہی لوگ تھر تھر کانپ رہے تھے۔۔۔ایسے ہی لوگ مفت کے مشورے دے رہے تھے۔۔۔ایسے ہی تجزیے اور تبصرے ہو رہے تھے۔۔۔


ایسے ہی اہل ایماں کے فیصلوں کو حکمت و دانشمندی کے خلاف قرار دیا جا رہا تھا لیکن وقت نے ثابت کیا کہ ایمان جیت گیا اور "وھن" ہار گیا۔۔۔اگرچہ قربانیاں لگیں۔۔۔جہد مسلسل ہوئ۔۔اللہ کے کچھ باہمت بندوں نے اپنا سب کچھ تج کر منظر نامہ تبدیل کرکے رکھ دیا۔۔۔ 

اب کی بار بھی جو کچھ ہوا اس کے علاوہ اور کیا آپشن تھا؟۔۔۔یہی ناں کہ قسطوں میں مرتے۔۔۔۔روز مرتے۔۔۔روز اذیت سہتے۔۔۔۔ذلت جھیلتے رہتے۔۔۔جنازے اٹھاتے رہتے۔۔۔


یہ بھی پڑھیں

بے غرت اسرائیل کا حملہ محترم اسماعئل کا گھرانہ شہید


ایک بڑے قید خانے میں سسکتے سسکتے مر جاتے۔۔۔۔رفتہ رفتہ اژدہا نگلتا چلا جاتا۔۔۔ آہستہ آہستہ دجال کی آمد کی راہ ہموار ہوتی چلی جاتی۔۔۔۔اہستہ آہستہ سب تسلیم کر لیتے۔۔۔۔سب سرنڈر ہو جاتے۔۔۔اور دنیا پر خوف اور رعب طاری رہتا۔۔۔ٹیکنالوجی کی پوجا۔۔۔طاقت کی غلامی۔۔۔۔جبر ناروا سے مفاہمت کا سبق پڑھانے کی کوشش۔۔۔۔یہی سب چلتا رہتا ناں۔۔۔اب اللہ کے کچھ بندوں نے ہمت کی ہے تو مسائل و مشکلات،ردعمل اور قربانیاں تو فطری بات ہے

 لیکن اگر عالم اسلام ہی ہمت کر لے تو صورت حال مختلف ہو سکتی ہے

پانسہ پلٹ سکتا ہے

پڑوس والا تجربہ دہرایا جا سکتا ہے

منظر نامہ بدل سکتا ہے


یہ بھی پڑھیں

غزہ میں اسرائیل کا ہسپتال پر حملہ شہادتوں کی تعداد۔۔۔۔


 سوال یہ ہے کہ ہم کیا کریں؟

کیا ظالموں کے ہمنوا ہو جائیں؟

کیا خوف کے بیوپاری بن جائیں؟

کیا رحمن کے لشکر چھوڑ کر شیطان کے کیمپ میں چلے جائیں

نہیں نہیں

ہرگز نہیں

ظاہری طور پر ہار ہو یا جیت

ایمانی اور نظریاتی طور پر شکست نہیں کھانی

ایمانی،فکری اور نظریاتی طور پر مضبوط رہیے

اپنا ایمان تازہ رکھیے

امید اور یقین برقرار رکھیے

دعائیں کرتے رہیے

مظلوموں کی حمایت جاری رکھیے

حق بات،سچ بات اور کھری بات کہتے اور لکھتے رہیے

موت اپنے وقت پر آنی ہے لیکن زندگی تو ایمان والی گزارئیے

اللہ پاک ہمارا اور  ہمارےبھائیوں کا حامی و ناصر ہو