فلسطین کے موجودہ حالات میں ہم کیا کریں؟ || Pealestin ke mojuda halat main hum kia karen

GR SONS


 فلسطین کے موجودہ حالات میں ہم کیا کریں؟



پہلا کام تو کرنے کا یہ ہے کہ اپنی سطح پر آوازیں اٹھائی جائیں اور حکومتوں سے مطالبہ ہو کہ آپ اس جنگ کے اندر جانبدار نہ ہو کر بھیٹیں بلکہ حماس کی مکمل حمایت کریں

ایک بات تو یہ ہے


دوسری بات یہ ہے کہ ایک مسلمان کا بہت بڑا ہتھیار جو کہ ہم ہتھیار نہیں سمجھتے وہ ہے دعا۔


ہم میں سے عام آدمی خود جاکر جہاد میں شریک نہیں ہوسکتا اس لیے کہ اس کو جہاد کرنا آتا ہی نہیں اور وہ جاکر سوائے ان کی مشکلات میں اضافے کے اور کچھ نہیں کر سکتا۔


یہ بھی پڑھیں

میکڈونلڈ پہلےکسی پر بھی حرام نہیں تھا مگر اب جب یہ کھل کر یہودیوں کے ساتھ کھڑا ہو گیا ہے اور اس

 نے نظریاتی بنیادوں پر اسرائیلی فوجیوں کو مفت کھانا دینے 


لیکن ہر شخص اپنی حکومتوں کو اس جذبات پر اظہار کر کے مجبور کر سکتا ہے 

میں سمجھتا ہوں کہ ہماری حکومتیں اور ہماری افواج اپنی کوشش کرتے ہونگے لیکن بعض اوقات ان کوششوں کا سامنے مظاہرہ نہیں ہوپاتا۔

لیکن اگر عوام کی قوت انکے پیچھے ہو تو پھر ان کو ایک طاقت اور حمایت حاصل ہوتی ہے۔


تو اس طرح ایک تو آواز اٹھانے کی ضرورت ہے اور دوسرا رجوع الی اللہ

اللہ تعالی سے ہر نماز کے بعد ان کے حق میں دعا کی جائے یہ ہر مسلمان کا فریضہ ہے ان کے لیے دعا کریں ۔


ہمارے بزرگوں کا ایک طریقہ رہا تھا کہ جب اس طرح کے حالات پیدا ہوجاتے تو

 آیت کریمہ کا ورد کیا کرتے۔

اس لیے دعا کی جائے ،استغفار کیا جائے، صبح و شام کے اذکار کیے جائیں اور زیادہ سے زیادہ دعا مانگی جائے ۔



اللہ تعالی اپنے فضل و کرم سے ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے

اور ہمارے مسلمان بھائیوں کی مدد فرمائے ان کو فتح نصیب فرمائے 

اسلام کو فتح اور عروج عطا فرمائے

آمین


جی آر سنز