واحد آیت جسکو دیکھ کر فرقہ پرست نظریں چراتے ہیں اور اس کی بجاے ان کو حدیث 73 فرقوں والی تو یاد ہے لیکن اللہ کا یہ قانون بیان کرنے سے قاصر ہیں۔
حقیقت جانو قرآن سمجھ کر بھی لاعلم کیوں بنتے ہیں ان کے پیچھے وہ شخصیات ہیں جن کا بت توڑنا بہت مشکل ہے اور وہ ان کے عالم ہیں جن کی یہ آنکھیں بند کرکے پیروی کررہے ہیں بس جو انھوں نے کہ دیا چپ چاپ سن کر ایمان لے آتے ہیں اور ان کے باطل عقائد کا رد تک نہیں کرتے یہی علماوں کو رب بنانا ہے اور ان کی عبادت کرنا ہے۔
دین اسلام ہی برحق ہے اس میں فرقوں پارٹیوں کی گنجائش نہیں ہے باپ ملت ابراہیم کا دین ہے اور وہ مشکروں سے بیزار تھے اور خالص اللہ کی بندی کرنے والے تھے، فرقہ پرستی دراصل مشرکیں کا عمل تھا جنھوں نے اللہ کی کتابوں کا ردوبدل کرکے پیش کیا ایک دوسرے کو انا تکبر دیکھا کر دین ابراہیم علیہ السلام سے جدا ہوگے کوئی یہودی بنا تو کوئی عیسائی ، اور انہیں میں سے صوفیزم نے رواج پایا تھا ۔
آج موجودہ دور کی یہی صورت حال ہے قران وحدیث کے خلاف من گھڑت عقائد پھیلا کر علماوں کو رب بنایا اور مسلم قوم نہ بن سکی ان میں فرقے پھیلا دئیے مالکی حنبلی شافی حنفی ، اور پھر ہر جماعت کے 14 /14 الگ گروہ بنے شیعہ سنی دیوبندی وہابی اہل حدیث پھر انکی مختلف شاخیں،
فَاَقِمۡ وَجۡہَکَ لِلدِّیۡنِ حَنِیۡفًا ؕ فِطۡرَتَ اللّٰہِ الَّتِیۡ فَطَرَ النَّاسَ عَلَیۡہَا ؕ لَا تَبۡدِیۡلَ لِخَلۡقِ اللّٰہِ ؕ ذٰلِکَ الدِّیۡنُ الۡقَیِّمُ ٭ۙ وَ لٰکِنَّ اَکۡثَرَ النَّاسِ لَا یَعۡلَمُوۡنَ ﴿٭ۙ۳۰﴾
بس آپ یک سو ہو کر اپنا منہ دین کی طرف متوجہ کر دیں اللہ تعالٰی کی وہ فطرت جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے،اللہ تعالٰی کے بنائے کو بدلنا نہیں یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں سمجھتے۔
مِنَ الَّذِیۡنَ فَرَّقُوۡا دِیۡنَہُمۡ وَ کَانُوۡا شِیَعًا ؕ کُلُّ حِزۡبٍۢ بِمَا لَدَیۡہِمۡ فَرِحُوۡنَ ﴿۳۲﴾
ان لوگوں میں سے جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور خود بھی گروہ گروہ ہوگئے ہر گروہ اس چیز پر جو اس کے پاس ہے مگن ہے۔
سورۃ الروم
(موضوع)
فرقہ پرستی
قرآن کی آیت کی دلیل
(سورۃ نمبر 30 الروم)(آیت نمبر 32)
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
مِنَ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَعًا ؕ كُلُّ حِزۡبٍۢ بِمَا لَدَيۡهِمۡ فَرِحُوۡنَ ۞
وہ جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر لیا، اور مختلف فرقوں میں بٹ گئے۔ ہر گروہ اپنے اپنے طریقے پر مگن ہے۔
(حدیث کی دلیل:)
نبی ﷺ نے امت کی گمراہی اور تباہی کا ذکر اس طرح فرمایا:
حدثنا محمود بن غيلان حدثنا أبو داود الحفري عن سفيان الثوري عن عبد الرحمن بن زياد الأفريقي عن عبد الله بن يزيد عن عبد الله بن عمرو قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم ليأتين علی أمتي ما أتی علی بني إسرايل حذو النعل بالنعل حتی إن کان منهم من أتی أمه علانية لکان في أمتي من يصنع ذلک وإن بني إسرايل تفرقت علی ثنتين وسبعين ملة وتفترق أمتي علی ثلاث وسبعين ملة کلهم في النار إلا ملة واحدة قالوا ومن هي يا رسول الله قال ما أنا عليه وأصحابي قال أبو عيسی هذا حديث حسن غريب مفسر لا نعرفه مثل هذا إلا من هذا الوجه
''میری امت پر ایک زمانہ ضرور آئے گا جیسا کہ بنی اسرائیل پر آیا تھا، جیسے ایک جوتا دوسرے جوتے کے برابر ہوتا ہے یہاں تک کہ اگر بنی اسرائیل میں سے کسی نے اپنی ماں سے اعلانیہ زنا کیا تھا تو میری امت میں بھی کوئی ہو گا، اور بے شک بنی اسرائیل 72 فرقوں میں تقسیم ہوئے تو میری امت 73 فرقوں میں تقسیم ہو گی وہ سب جہنمی ہوں گے سوائے ایک جماعت کے۔ (صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم ) نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ وہ جماعت کون سے ہو گی؟ فرمایا: جو میرے اور میرے اصحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم پر ہوں گے ۔'( ترمذی : باب الاعتصام بالکتاب و سنتہ)۔
(یہ روایت سندا غریب ہے لیکن صحیح روایات میں یہی بات کی گئی ہے لہذا اسے صرف تائید میں قبول کیا جا سکتا ہے جیسا کہ:
معاوية بن أبي سفيان أنه قام فينا فقال ألا إن رسول الله صلی الله عليه وسلم قام فينا فقال ألا إن من قبلکم من أهل الکتاب افترقوا علی ثنتين وسبعين ملة وإن هذه الملة ستفترق علی ثلاث وسبعين ثنتان وسبعون في النار وواحدة في الجنة وهي الجماعة زاد ابن يحيی وعمرو في حديثيهما وإنه سيخرج من أمتي أقوام تجاری بهم تلک الأهوا کما يتجاری الکلب لصاحبه وقال عمرو الکلب بصاحبه لا يبقی منه عرق ولا مفصل إلا دخله
’’صفوان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی طرح مروی ہے کہ معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابوسفیان فرماتے ہیں کہ وہ کھڑے ہوئے اور کہا کہ آگاہ رہو بیشک نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مرتبہ ہمارے درمیان کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ تم سے پہلے جو لوگ تھے اہل کتاب میں سے وہ بہتر فرقوں میں تقسیم ہو گئے تھے اور بیشک یہ امت عنقریب 73 فرقوں میں منتشر ہو جائے گی ان میں سے 72 آگ میں داخل ہوں گے اور ایک جنت میں جائے گا اور وہ فرقہ جماعت کا ہو گا۔ محمد بن یحیی اور عمرو بن عثمان نے اپنی روایتوں میں یہ اضافہ کیا کہ آپ نے فرمایا کہ عنقریب میری امت میں ایسی قومیں ہوں گی کہ گمراہیاں اور نفسانی خواہشات ان میں اس طرح دوڑیں گی جس طرح کتے کے کاٹنے سے بیماری دوڑ جاتی ہے کہ کوئی رگ اور جوڑ باقی نہیں رہتا مگر وہ اس میں داخل ہوجاتی ہے۔‘‘
(ابو داؤد، سنت کا بیان، باب:سنت کی تشریح)
اب آتے ہیں ان فرقوں کے نام اور ان کی اسی فرقوں میں نکل کر آگے بننے والی
شاخوں کی طرف
1) سنی (شاخیں2)
¹اہل سنّت اسلامی
²دعوت اسلامی
2)بریلوی (شاخیں 8)
¹نقش بندی سنی
²قادری سنی
³عطاری سنی
⁴غوری توشاہی سنی
⁵پرویزی سنی
⁶پیری سنی
⁷غوثیہ سنی
⁸رضوی سنی
4)دیوبندی (شاخیں 10)
¹تبلیغی دیوبندی
²مماتی دیوبندی
³حیاتی دیوبندی
⁴پنج پیری دیوبندی
⁵غلام خانی دیوبندی
⁶جہادی دیوبندی
⁷شاعتی دیوبندی
⁸جھنگوی دیوبندی
⁹فضلی دیوبندی
¹⁰تھانوی دیوبندی
مزید (پانچ نام )
¹شافعی
²مالکی
³حنبلی
⁴شاففیوں
⁵حنفی
4)صوفی (شاخیں 24)
¹سہروديہ صوفی
²چشتیاں صوفی
³بوہری صوفی
⁴نصیری صوفی
⁵باطنی صوفی
⁵ظاہری صوفی
⁶رابعہ بصری صوفی
⁷سری سقطی بغدادی صوفی
⁸با یزیدی سطامی صوفی
⁹جنید بغداد صوفی
¹⁰علی ہجویری صوفی
¹¹داتا گنج بخشش لاہوری صوفی
¹²امام غزالی عبد القادر جیلانی صوفی
¹³خواجہ نظام الدین چشتی صوفی
¹⁴خواجہ فرید گنج شکری صوفی
¹⁵جلال الدین رومی صوفی
¹⁶خواجہ نظام الدین اولیاء صوفی
¹⁷احمد سر ہندی المعروف بمجد والف ¹⁸صوفی
¹⁹شاہ ولی اللہ صوفی
²⁰سید احمد شہیدی صوفی
²¹عبدالله غزنوی صوفی
²²خاندان ولی اللہ کے خدام
²³بابی علمی
²⁴سر سید احمد خانیوی
5)شیعہ (شاخیں 16)
¹سباءیہ
²مفضلیہ
³بیزیدیہ
⁴مغیریہ
⁵جناحیہ
⁶بنانیہ
⁷منصور یہ
⁸غمامیہ
⁹امویہ
¹⁰تفویضیہ
¹¹خطابیہ
¹²معمریہ
¹³غرابیہ
¹⁴ذبابیہ
¹⁵ذمیہ
¹⁶اثنینی
6)ایک فرقہ کیسانیہ (شاخیں 11)
¹زیدیہ
²جہمیہ
³جعفریہ
⁴تونیہ
⁵شمبریہ
⁶صالحیہ
⁷تیمیہ
⁸شبیلہ
⁹غیلانیہ
¹⁰نجاریہ
¹¹یونانیہ
امامیوں (میں 46 شاخیں ہیں)(حسب نہیں)
¹اہل قرآن
²اہل تشیع
³علمی نوری
⁴تنظیم المسّلمین
7)اہل حدیث (شاخیں19)
¹جماعت الدعوا اہل حدیث
²يوتھ فورس اہل حدیث
³كانفرنس اہل حدیث
⁴سلفی اہل حدیث
⁵امر نسری اہل حدیث
⁶انتخاب مولوی محیدین اہل حدیث
⁷شریفیہ اہل حدیث
⁸گوندلوی اہل حدیث
⁹بنارسی اہل حدیث
¹⁰جمیعت اہل حدیث
¹¹علماء اہل حدیث
¹²غرباء اہل حدیث
¹³ثبائنبه اہل حدیث
¹⁴غزنوی اہل حدیث
¹⁵امیر شریف باہر اہل حدیث
¹⁶محمدی اہل حدیث
¹⁷نزریہ اہل حدیث
¹⁸تبان اہل حدیث
¹⁹توحیدی اہل حدیث
8)جماعت المسلمین (شاخیں 5)
¹جماعت المسلمین مسعود احمد بی ایس سی
²جماعت المسلمین محمّد ہادی پشاوری
³جماعت المسلمین ڈاکٹر بشیر احمدی
⁴جماعت المسلمین محمّد ظفر
⁵جماعت المسلمین حق نواز گھوٹوی ابو مزمل
9)جماعت اسلامی (شاخیں 5)
¹جماعت درخواستی اسلامی
²جماعت اشاعت السنتہ پنج اسلامی
³جماعت انجم سیاہ صحابہ اسلامی
⁴جماعت منہاجی اسلامی
⁵تنظیمی اسلامی
ایک حق پر 1
خالص ایمان کی حامل مسلمین کی جماعت
((حُذَیْفَۃَبْنَ الْیَمَانِ رضی ﷲ عنہ یَقُوْلُ,
کَانَ النَّاسُ یَسْاَلُوْنَ رَسُولَ ﷲ ﷺ عَنِ الْخَیْرِ وَکُنْتُ اَسْاَلُہُ عَنِ الشَّرِّ مَخَافَۃَ اَنْ یُدْرِکَنِی.))
حذیفہ بن یمان ؓ کہتے ہیں,
لوگ رسول ﷲ ﷺ سے خیر کے متعلق سوال کرتے تھے اور میں اس خوف سے کہ کہیں شر میں مبتلا نہ ہو جاؤں،شر کے متعلق سوال کرتا تھا۔
((فَقُلْت))ُ ,
((یَا رَسُولَ ﷲ اِنَّا کُنَّا فِی جَاھَلَیَّۃٍ وَ شَرٍّ ، فَجَا ءَ نَا اللہُ بِھَذَا الْخَیْرِ فَھَلْ بَعْدَ ھَذَاالْخَیْرِ مِنْ شَرٍّ ۔۔؟))
میں نے پوچھا ,
اے ﷲ کے رسول ﷺ ہم جاہلیت و شر میں مبتلا تھے ، ﷲ نے اس خیر (یعنی دین اسلام) سے مشرف فرمایا تو کیا اس خیر کے بعد بھی کوئی شر ہے ؟
((قَال))َ (( نَعَمْ ))
رسول ﷲ ﷺ نے فرمایا ۔(( ہاں ))۔
((قُلْت))ُ
ھَلْ بَعْدَ ذَ لِکَ الشَّرِّ مِنْ خَیْرِ؟))
میں نے پوچھا ,
کیا اس شر کے بعد پھر خیر ہے ؟
((قَالَ)) : (( نَعَمْ وَ فِیہِ دَخَنٌ ))
رسول ﷲﷺ نے فرمایا
((ہاں لیکن اس میں کدورت ہو گی))
((قُلْت))ُ , وَمَا دَخَنُہُ؟))
میں نے پوچھا ,
کدورت کیا ہوگی؟
((قَالَ))
قَوْمٌ یَھْدُونَ بِغَیْرِ ھَدْیِ، تَعْرِفُ مِنْھُمْ وَ تُنْکِرُ))
رسول ﷲﷺ نے فرمایا ,
((ایسے لوگ بھی ہونگے جو میرے طریقہ کے بجائے دوسرے طریقوں کی طرف راہ نمائی کریں گے، تم اُن کی بعض باتوں کو اچھا سمجھو گے اور بعض باتوں کو بُرا سمجھو گے ))
((قُلْتُ))
((فَھَلْ بَعْدَ ذَ لِکَ الْخَیْرِ مِنْ شَرِّ ؟))
میں نے کہا,
کیا اس خیر کے بعد پھر شر ہو گا؟
((قَال))َ
((نَعَمْ دُعَاۃٌ عَلَی اَبْوَابِ جَھَنَّمَ مَنْ اَجَا بَھُمْ إِلَیْھَا قَذَفُوہُ فِیھَا ))۔
رسول ﷲﷺ نے فرمایا !
((ہاں، لوگ (اس طرح گمراہی پھیلائیں گے)گویا (کہ وہ)جہنم کے دروازے پر کھڑے ہو کر لوگوں کو بلا رہے ہوں گے، جو ان کی پکار پر لبیک کہے گا وہ اسے جہنم میں ڈال دیں گے )).
((قُلْتُ))
((یَا رَسُولَ ﷲصِفْھُمْ لَنَا ؟))
میں نے عرض کیا,
اے ﷲ کے رسولﷺ کچھ ان کی صفات بیان فرما دیجیئے ؟
((قَالَ))
(( ھُمْ مِنْ جِلْدَ تِنَا وَ یَتَکَلَّمُونَ بِاَلْسِنَتِنَا ))۔
رسول ﷲﷺ نے فرمایا ,
((وہ ہماری ہی قوم کے لوگ ہوں گے اور ہماری ہی زبان میں باتیں کریں گے ))
((قُلْت))ُ
((فَمَاتَاْ مُرُنِیْ إِنْ اَدْرَکَنِی ذَ لِکَ ؟))
میں نے پوچھا ,
اگر میں وہ زمانہ پاؤں تو مجھے آپ کس بات کا حکم دیتے ہیں ؟
((قَالَ))
(( تَلْزَمُ جَمَاعَۃَالْمُسْلِمِیْنَ وَ
إِمَامَھُمْ ))۔
رسول ﷲﷺ نے فرمایا ,
تمہیں مسلمیں کی جماعت اور اُن کے امام سے چمٹے رہنا ہو گا.
((قُلْتُ)) ,
((فَاِنْ لَمْ یَکُنْ لَھُمْ جَمَاعَۃٌ وَ لَا إِمَامٌ ؟))
میں نے پوچھا !
اگر نہ جماعت ہو اور نہ امام (تو پھر) ؟
((قَالَ))
(( فَا عْتَزِلْ تِلْکَ الْفِرَقَ کُلَّھَا وَ لَوْ اَنْ تَعَضَّ بِاَصْلِ شَجَرَۃٍ حَتَّی یُدْرِکَکَ الْمَوْتُ وَاَنْتَ عَلَی ذَ لَکَ ))۔
رسول ﷲﷺ نے فرمایا ! ((ایسی حالت میں تم تمام فرقوں سے علیحدہ ہو جانا خواہ تمہیں درخت کی جڑیں ہی کیوں نہ چبانی پڑیں حتٰی کہ جب تمہیں موت آئے تو اسی حالت میں موت آئے )).
صحیح بخاری -
کتاب الفتن۔ح 7084
صحیح مسلم۔
کتاب الامارت ح 4784
(سورۃ نمبر 22 الحج)(آیت نمبر 78)
باپ ابراہیم کے دین کو مضبوطی سے تھام لو، اس نے پہلے بھی تمہارا نام مسلم رکھا تھا، اور اس (قرآن) میں بھی، تاکہ یہ رسول تمہارے لیے گواہ بنیں، اور تم دوسرے لوگوں کے لیے گواہ بنو۔ لہذا صلاة قائم کرو، اور زکوٰۃ ادا کرو، اور اللہ کو مضبوطی سے تھامے رکھو، وہ تمہارا رکھوالا ہے، دیکھو، کتنا اچھا رکھوالا، اور کتنا اچھا مددگار۔
یاد رکھیں ! اسلام میں فرقے نہیں اور فرقوں میں اسلام نہیں۔
جو عمل نبیﷺ سے ثابت نہیں وہ دین کا حصہ نہیں.