مارک زکربرگ اور واٹس ایپ پالیسی برائے پاکستانی عوام || Mark Zuckerberg and WhatsApp policy for Pakistani people

GR SONS

 

مارک زکربرگ اور واٹس ایپ پالیسی برائے پاکستانی عوام



یہ کیلی فورنیا ہے

Menlo park 

میں واقع فیس بک کے ہیڈکوارٹر میں اچانک تھرتھلی مچی ہوئی ہے

واٹس ایپ کالز کے ڈیپارٹمنٹ نے پاکستان سے ایک ایسی کال ٹریس کی جو تین گھنٹے سے چل رہی ہے مگر جس میں کوئی بول نھیں رہا صرف سانسوں کی آواز ہے


ہنگامی میٹنگ کال کر لی گئی ہے اور آئی ٹی، ٹیلی کمیونیکیشن اور سیکورٹی ماہرین سر جوڑ کر بیٹھ چکے ہیں کسی کو کچھ سمجھ نھیں آرہا کہ اس خفیہ کال کو کیسے ان کوڈ کیا جائے اور اسکے مقاصد کیا ہے اور کتنے سنگین ہیں، سی ائی اے، ایم آئی 5، موساد کے کال اور وائس ان کوڈنگ کے ماہرین کو بھی بلا لیا گیا ہے اور وہ بھی سر توڑ کوشش کے باوجود یہ راز کھولنے میں ناکام ہو رہے کہ آخر سانسوں کے ذریعے کس قسم کے کوڈ استعمال کر کے پیغام رسانی کی جا رہی ہے


یہ بھی پڑھیں

پاکستان کو سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا  ہے تو ورلڈکپ کے بقیہ میچز کے نتائج اگر کچھ یوں ہوئے تو گرین شرٹس ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچ سکتی ہے۔


خبر فیس بک کے ہیڈکوارٹر سے لیک ہو کر بھارت پہنچ چکی ہے جہاں را کے ہیڈکوارٹر سے لے کر سرحد پر موجود فوجوں تک میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور بھارت کو یقین ہو چکا ہے کہ پاکستان نے کوئی نئی ٹیکنالوجی ایجاد کر لی ہے جاسوسوں کی آپس میں پیغام رسانی کے لیے جس کو استعمال کر کے وہ  بھارت پر کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔


پانچ گھنٹے سے زائد وقت گزر چکا ہے اور فیس بک ہیڈکوارٹر میں موجود دنیا کے تمام ماہرین ناکام ہو چکے ہیں کال ان کوڈ کرنے میں تو آخر تھک ہار کر مارک زکربرگ  جس کا نیند اور سٹریس سے برا حال آنکھیں سرخ اور بال بکھر چکے ہیں سر پر ہاتھ مارتے ہوئے کہتا ہے

 "کھوتے کے بچو اس کال کو 

Fast rewind

 کرو اور جہاں سے شروع ہوئی وہاں سے سمجھنے کی کوشش کرو ہو سکتا ہے شروع میں کوئی لفظ استعمال ہوا ہو"


یہ بھی پڑھیں



ماہرین فوراً کال کو ریورس کرتے ہیں اور آغاز کے مقام تک لے جاتے ہیں تو حال میں موجود سب لوگوں کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے کیونکہ وہاں کال کرنے والے کی طرف سے ایک جملہ بولا جاتا ہے جس سے تمام ماہرین پر امید ہو جاتے ہیں کہ شاید وہ اس پراسرار کال اور اس میں گفتگو واسطے استعمال کی جانے والی انتہائی ایڈوانس ٹیکنیک کو سمجھ سکیں، فوراً ہیڈ کوارٹر میں کام کرنے والے ایک پاکستانی کو بطور ترجمان بلایا جاتا ہے اور اس سے پوچھا جاتا ہے کہ بتاو یہ کیا کہہ رہا ہے، تمام لوگوں کی نگاہیں مترجم کی طرف ہوتی ہیں تو ایسے میں مترجم اس جملے کی انگریزی بیان کرتا ہے جو کال کے آغاز میں کہا گیا جس سے ساری گھتیاں سلجھنی تھیں 


" جانو سو جاو مگر کال بند نہ کرنا میں تمہاری سانسوں کی آواز سننا چاہتا ہوں"


یہ بھی پڑھیں


ہال میں مکمل پن ڈراپ سائلنس کا سما ہوتا ہے، خواتین کی آنکھوں میں فرط جذبات سے آنسو آجاتے ہیں، سیکیورٹی، آئی ٹی، ٹیلی کمیونیکیشن اور خفیہ ایجنسیوں کے ماہرین اپنے بال نوچنے لگ جاتے ہیں جبکہ مارک زکربرگ    اپنے کپڑے پھاڑتا چیختا چلاتا کمپنی کے پریس روم کی طرف بھاگ جاتا ہے جہاں صحافیوں کی ایک فوج منتظر ہوتی ہے کہ آخر کیا نتیجہ نکلا 

لیکن مارک زکربرگ  چند لفظی بیان دیتے ہوئے پریس روم سے بھی بھاگ جاتا ہے غصے میں اور اگلے دن دنیا کی تمام اخبارات میں مارک زکربرگ   کا بیان شہ سرخی بن کر شائع ہوتا ہے کہ

میں پاکستان میں واٹس ایپ کی پرائویسی پالیسی تبدیل کرنے اور تمام

 "پاکستانیوں کے ڈیٹا کو بیچنے اور لیک کرنے کا اعلان کرتا ہوں"