سرکاری ملازمین کی رائے دینے پر پابندی عائد || Government employees are banned from giving opinions

GR SONS


سرکاری ملازمین کی رائے دینے پر پابندی عائد




سرکاری ملازمین کے سوشل میڈیا پر رائے دینے پر پابندی عائد

پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے سوشل میڈیا پر رائے دینے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے سرکاری ملازمین کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کے متعلق ریگولیشن ونگ نے سمری تیار کر لی ہے۔


سمری میں پنجاب حکومت سروس رولز 1966 میں تبدیلی کی گئی ہے۔

سرکاری ملازمین کسی ویب سائٹ پر بھی اپنی رائے نہیں دے سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیل کے بعد امریکہ کے خلاف اعلان جنگ کر دیا


سوشل میڈیا کے استعمال کے دوران سرکاری ملازمین مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر لائیک ، کمنٹ، شیئر نہیں کر سکیں گے۔


سمری کے متن میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین فیس بک، ٹویٹر، واٹس ایپ، انسٹاگرام استعمال کرتے ہیں۔

 سرکاری ملازمین کے سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا کے استعمال کے دوران اپنی رائے دینے پر پابندی عائد کی جائے کیونکہ سوشل میڈیا کے استعمال کے دوران سرکاری ملازمین کا انداز سرکار کے معیار کے مطابق نہیں ہوتا۔


سرکاری ملازمین کی سوشل میڈیا کے استعمال سے سیاسی طور پر حقائق کے برعکس اطلاعات سوشل میڈیا پر آجاتی ہیں۔


یہ بھی پڑھیں

گھروں میں برکت کیسے آئے؟؟؟؟


ادھر خیبر بختونخوا کی نگران حکومت نے بھی سرکاری ملازمین کے متعلق پالیسی جاری کر دی ہے۔ جس کے تخت حکومتی امور سے متعلق معلومات سوشل میڈیا پر شیئر کرنے سے پہلے اجازت لازمی لینی ہوگی۔


اس ضمن میں تیار کی گئی ہدایات سے متعلق اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازم کو سوشل میڈیا پر سیاسی و مسلکی بحث و مباحثہ کا حصہ بننے کی اجازت نہیں ہوگی۔


سرکاری ملازمین پر میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز میں شرکت کے لیے حکومت سے اجازت نامہ لینا لازمی ہوگا۔

کوئی بھی سرکاری ملازم مسلک و ملک کے نظریاتی معاملات سے متعلق معلومات سوشل میڈیا پر شئیر نہیں کرے گا۔