پچاس کا نوٹ
ایک بجلی کے کھمبے پر ایک کاغذ چپکا دیکھ کر میں قریب چلا گیا اور اس پر لکھی تحریر پڑھنے لگ
لکھا تھا
برائے کرم ضرور پڑہیں
اس راستے پر کل میرا 50 روپیہ کا نوٹ کھو گیا ہے ، مجھے ٹھیک سے دکھائی نہیں دیتا جسے بھی ملے برائے کرم پہنچا دے نوازش ھوگی
ایڈریس شیرکلی*****
محلہ****
یہ پڑھنے کے بعد مجھے بہت حیرت ہوئی کہ پچاس کا نوٹ کسی کے لیئے اتنا ضروری ہے تو اس پتہ پر جانے کا ارادہ کیا اور سامنے گلی میں اس مکان کے دروازے پر آواز لگائی
ایک ضعیفہ لاٹھی ٹیکتی ہوئی باہر آئی ، پوچھنے پر معلوم ہوا ضعیفہ اکیلے رہتی ہیں اور کم دکھائی دیتا ہے
یہ بھی پڑھیں
میں نے کہا:-- " ماں جی آپ کا پچاس کا نوٹ مجھے ملا ہے
اسے دینے آیا ہوں؛
یہ سن کر بڑھیا رونے لگی
بیٹا
ابھی تک قریب قریب 50 لوگ مجھے پچاس کا نوٹ دے گئے ہیں
میں ان پڑھ ہوں ٹھیک سے دکھائی بھی نہیں دیتا ، پتہ نہیں کون میری حالت کو دیکھ کر میری مدد کرنے کے لیئے اسطرح لکھ کر چلا گیا
بہت اصرار کرنے پر مائی نے پیسے تو رکھ لیئے لیکن ایک درخواست کی کہ بیٹا وہ میں نے نہیں لکھا کسی نے میری مدد کی خاطر لکھ دیا یے جاتے یوئے اسے پھاڑ کر پھینک دینا بیٹا
میں نے ہاں کہہ کر ٹال تو دیا
لیکن میرے ضمیر نے مجھے سوچنے پر مجبور کر دیا کہ ان سب ھی لوگوں سے بڑھیا نے وہ کاغذ پھاڑنے کے لیئے کہا ہوگا مگر کسی نے نہیں پھاڑا
زندگی میں ھم کتنے صحیح ہیں کتنے غلط یہ صرف اللہ تعالیٰ ہی جانتے ہیں۔
میرا دل اس شخص کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہوگیا کہ وہ شخص کتنا مخلص ہوگا جس نے بڑھیا کی مدد کا یہ طریقہ اختیار کیا ، ضرورت مندوں کی امداد کے کئی طریقے ہیں میں نےاس شخص کو دل سے دعائیں دیں کہ کسی کی مدد کرنے کے کتنے طریقے ہیں صرف مدد کرنے کی نیت ہونی چاہیئے
راستہ اور رہنمائی اللّٰہ سبحانہ کی طرف سے ہوجاتی ہے
شعور اور احساس بیدار کرنے کے لیئے