دیوار چین || Wall of China

GR SONS

 

دیوار چین کیوں بنائی گئی



قلعہ نما دیوار چین دُنیا کے قدیم سات عجائبات میں شمار ہوتی ہے۔ چین کے شمال میں منگول قوم کا ملک منگولیا آباد ہے۔

اس قوم کے خانہ بدوش لوگ، ڈاکو، لٹیرے اور کبھی کبھی یہاں کے حکمران بھی جب بھی موقع ملتا، چین پر حملہ آور ہو جاتے اور اہل چین کا امن تہس نہس کر دیتے۔

چین کے حکمرانوں نے اس کا تدارک اس طرح سوچا کہ چین کے شمال میں ایک طویل دیوار تعمیر کی جائے۔ یاد رہے کہ زمانہ قدیم میں بیرونی حملہ آوروں کو روکنے کے لیے یا تو دیوار رکاوٹ کی شکل میں تعمیر کی جاتی یا شہروں کے اردگرد خندق کھودی جاتی۔ اس لیے چین والوں نے دیوار تعمیر کی۔

چین میں سب سے پہلے قنِ حکمران جس کا دورِ حکمرانی 221 سے 206 ق م تھا،نے یہ دیوار تعمیر کروائی۔ اس کے بعد تقریباً ہر چینی حکمران کی طرف سے دیوار میں توسیع کی جاتی رہی۔

لیکن دیوار کا زیادہ تر حصہ منگ شہنشاہوں کے دورِ حکومت (1368ء تا 1644ء) میں تعمیر ہوا اس طرح اس دیوار کی تعمیر کا عرصہ تقریباً دو ہزار سالوں پر محیط ہے۔ یہ دیوار اینٹوں اور پتھروں سے بنائی گئی ہے۔

دیوارِ چین کی تعمیر ملک کی حفاظت کے لیے ہوئی تھی۔ لہٰذا اس میں فوجی قلعوں، سڑکوں اور کچھ فاصلے پر گارڈز کے لیے بُرجیاں بنائی گئیں تھیں تا کہ محافظ ان بُرجیوں اور ٹاوروں پر کھڑے ہو کر گزرنے والے قافلوں پر نظر رکھے۔

اس دیوار کی کل لمبائی تقریباً5500 میل (8850 کلو میٹر )ہے۔

یہ دیوار چین کے مشرق میں ایک مقام SHANHAGUAN سے شروع ہو کر جو کہ دریائے یالو (YALU RIVER ) کے قریب ہے، مغرب میں ایک مقام LOPIAKE تک چلی گئی ہے یہ قلعہ نما دیوار پہاڑوں، میدانوں، سبزہ زاروں اور صحرائے گوبی سے ہو کر گزرتی ہے۔ چین کے آرکیا لوجیکل سروے کے مطابق اس دیوار کی کل لمبائی 13171 میل (21196 کلو میٹر )بھی بتائی گئی ہے۔

یہ دیوار 25 سے 50 فٹ بلند اور 15 سے 30 فٹ چوڑی ہے۔ بیجنگ کے شمال میں گزرنے والی دیوار شہر سے 70 کلو میٹر کے فاصلہ پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں

انسانی ہاتھوں سے بنائی گئی یہ دیوار اب کئی صدیوں بعد شکست وریخت کا شکار ہو چکی ہے۔ لیکن چینی حکومت نے سیاحوں کی دلچسپی کی خاطر دیوار کے تقریباً ستراسی کلو میٹر حصے کی مرمت کروادی ہے۔ اس دیوار کی تعمیر میں 3 لاکھ فوجیوں اور 5 لاکھ عوام نے حصہ لیا تھا۔

1987ء میں یونیسکو نے اس دیوار کو عالمی ورثہ (WORLD HERITAGE ) کی لسٹ میں شامل کر لیا۔کیونکہ اس قلعہ نما دیوار میں چین کی تاریخ اور ثقافت محفوظ ہے۔

ہزاروں سیاح روزانہ اس دیوار کو دیکھنے جاتے ہیں۔ ایک وضاحت:کہا جاتا ہے کہ دیوارِ چین چاند کی سطح سے بھی نظر آتی ہے لیکن یہ محض ایک مفروضہ ہے۔ اس بات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ناسا (NASA ) کے خلانوردوں نے بتایا کہ اس علاقے کی نشاندہی تو کی جاسکتی ہے لیکن دیوارِ چین انسانی آنکھ سے صاف نظرنہیں آتی۔

ایک چینی خلا نوردYANG LIWEI نے بھی یہ انکشاف کیا کہ یہ دیوار خلا سے نظر نہیں آتی۔ اُس نے کہا کہ زمین کے مدار میں چکر لگاتے ہوئے اس دیوار کی دھندلی سی شکل نظر آتی ہے۔ لیکن جب زمین کے مدار سے نکل کرمزید اُوپر چلے جائیں تو اس دیوار کا نظر آنا ناممکن ہے۔