‏روح افزاءکیا ہے || What is rooh afza

GR SONS


‏روح افزاءکیا ہے




روح افزاء 1907 میں دلی کے لال کویں میں موجود ہمدرد دواخانہ میں ایجاد ہوا. اس کے ایجاد کی کہانی یہ ہے

تاریخ دان
پیلی بھیت میں پیدا ہونے والے حافظ مجید صاحب دلی میں آ کر بس گیے. اور یہاں حکیم اجمل خاں کے مشہور ہندستانی دوا خانے میں ملازم ہو گیے.

بعد میں ملازمت چھوڑ کر اپنا ہمدرد دوا خانہ کھول لیا. حکیم صاحب کے دوا خانہ میں بننے والی سب سے ہہلی دوائ ' حب مقوی میدا' تھی.

ہمدرد دوا خانے کے دوا بنانے والے ڈیپارٹمنٹ میں سہارن پور کے رہنے والے حکیم استاد حسن خان بھی تھے

جو ایک ماہر دوا بنانے والے کے ساتھ ساتھ ایک اچھے حکیم بھی تھے.
حکیم عبدل مجید نے استاد حسن سے یے خواہش ظاہر کی کہ پھلوں, پھولوں اور جڑی بوٹیوں کو ملا کر ایک ایسا شربت بنایا جاے جس کا زائقہ بے مسال ہو اور اتنا ہلکا ہو کے ہر عمر کا انسان پی سکے.

استاد حسن خان نے بہت محنت کے بعد ایک شربت کا نسخہ تیار کیا جس میں جڑی بوٹیوں میں خرفہ, منقہ, کاسنی, نیلوفر, گاوزباں, اور ہرا دھنیا پھلوں میں سنترا, اناناس, تربوز سبزیوں میں گاجر, پالک, پدینہ, ہرا کدو اور پھولوں میں گلاب,.کیوڑا, نیںبوں, نارنگی اور خوشبو کے لیے سلاد پتہ اور سندل کو لیا گیا.

یہ بھی پڑھیں


کہتے ہیں کے جب ہے شربت بن رہا تھا تو اس کی خوشبو آس پاس پھیل گئ.اور لوگ دیکھنے آنے لگے کے کیا بن رہا ہے. جب یے شربت بن کر تیار ہوا تو اس کا نام روح افراہ رکھا گیا.

روح افراء نام اردو کی مشہور مثنوی گلزار نسیم سے لیا گیا ہے جو ایک کردار کا نام ہے. اس کی پہلی کھیپ ہاتوں ہاتھ بک گئ اور اس کو مقبول ہونے میں کئ سال لگے . اور آج روح افزاء دنیا میں پیا جانے والا سب سے پسندیدہ شربت ہے.