اسلام کی حفاظت کیلئے تلوار ضروری ہے
سلطان صلاح الدین ایوبی ؒ کا ایک قول بہت مشہور ہے جو اپنے اندر بہت سے معنی سموئے ہوئے ہے
صلاح الدین ایوبی ؒ نے فرمایا تھا
میں یہ نہیں جانتا کہ اسلام اخلاق سے پھیلا ہے یا تلوار سے، مگر اسلام کی حفاظت کے لئے تلوار ضروری ہے۔
صلاح الدین ایوبی سے کہا گیا کہ آپ بڑی لمبی مسافت سے تشریف لائے ہیں پہلے آرام کر لیں تو صلاح الدین ایوبی نے تاریخی الفاظ کہے ًٰ”میرے سر پر جو دستار رکھ دی گئی ھے میں اس کے اہل نہیں تھا ۔
جہاں روٹی مزدور کی تنخواہ سے مہنگی ہو جائے ،وہاں دو چیزیں سستی ہو جاتی ہیں ایک عورت کی عزت اور دوسری مرد کی غیرت“
جب سلطان صلاح الدین ایوبی مصر پہنجا تو مصر کے شہنشہا ہ نے ان کے استقبال کے لیے راستے میں پھولوں کی بتیاں پیچھا دی تو صلاح الدین ایوبی نےرستے میں پھولوں کی بتیاں دیکھ کر پاؤں پیچھے کر لیا اور کہا صلاح الدین یہاں پر پھولوں کی بتیاں مسلنے نہیں آیا۔
“مسلمان کی زندگی پھولوں کی سیج نہیں ۔
کیا تم جانتے نہیں ھو صلیبی ، سلطنت اسلامیہ کو بے دردی سے کاٹ رہے ہیں صرف وہ اس لیے کہ ھم نے پھولوں کی پتیوں پر چلنا شروع کر دیا ھے ھم نے اپنی ہی پچیوں کو بے پردہ کرکے عصمتیں روند ڈالی ہیں میری نظریں فلسطین پر لگی ھوئی ہیں ۔
تم میری راہ میں پھول پجھا کر مصر سے بھی اسلام کا پرچم اتروا دینا چاہتے ھو ؟
صلاح الدین ایوبی نے ارطاق والٹی کرک ریجی نالڈ نامی گستاخ رسول کو قتل کیا۔اُس نے کچھ مسلمانوں کو پکڑا تھا اور کہا تھا کہ تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھتے ہو اُس سے کیوں نہیں کہتے کہ تمہں آکر چھڑائے۔
یہ بھی پڑھیں
سلطان صلاح الدین ایوبی کو جب یہ بات پتہ چلی تو اُس نے قسم کھا کر کہا تھا کہ اُس گستاخ رسول کو میں ہی قتل کروں گا۔ سلطان صلاح الدین ایوبی نے اُس کی تمام بد اعمالیاں گنوائی اور پھر یہ بھی کہا میں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد چاہتا ہوں اور اپنے ہاتھوں سے اُس کا سر قلم کر دیا۔
جب سلطان صلاح الدین ایوبی کا انتقال ھوا تو خزانے میں تجہیز و تکفین کیلئے بھی رقم موجود نہ تھی۔ 600 سال بعد سلطان ایوبی کی قبر کشائی کی گئی تو لاش تر و تازہ تھی۔