معمول کے مطابق داخلے سے متعلق ایک کال آئی۔
گلستان جوہر سے ایک خاتون اپنے بیٹے کیلئے قاری صاحب کی تلاش میں تھی۔
ساری معلومات لینے کے بعد کہتی ہیں کہ آپکو اعتراض تو نہیں ہوگا اگر ہم اس کمرے میں کیمرہ لگا دیں جہاں قاری صاحب بچے کو پڑھا رہے ہوں گے۔
عرض کیا: ہمیں یا ہمارے قاری صاحب کو کوئی اعتراض نہیں Infact ہم آپکی اس سوچ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
شاید اس کہانی پہ کوئی یہ اعتراض کرے کہ قرآن پڑھانے والے استاد پر اعتماد نہیں تو پھر پڑھوانے کی کیا ضرورت ہے؟
اس اعتراض کے جواب کیلئے ایک کہانی سن لیجئے۔
انفال ایک 9 سال کی بچی ہے اپنی معصومانہ اداؤں کی وجہ سے خاندان کے ہر فرد کی favorite ہے۔
سب سے چھوٹے خالو جو کہ MBA ہیں اور بڑی کمپنی میں بڑے عہدے دار ہیں بے اولاد بھی ہیں وہ تو انفال کے بغیر ویک اینڈ گزار ہی نہیں پاتے۔
انفال اپنے خالو کے ساتھ آئسکریم اور پیزا کھانے اکثر جاتی ہے۔
دو ماہ قبل اچانک انفال کچھ بیمار سی ہوگئی وہ سہمی سہمی رہنے لگی اب خالو کے ساتھ وہ آئسکریم کھانے بھی نہیں جانا چاہتی حتیٰ کہ کال پر بات نہیں کرتی۔
ماں باپ نے بہت پوچھا، سمجھنا اور سمجھانا چاہا مگر کسی نتیجے تک نہ پہنچ سکے۔
بالآخر اس کہانی خلاصہ انفال کی ماہر نفسیات نے بتا کر قیامت کا منظر بنا دیا۔
"انفال اپنے خالو کے ہاتھوں حراساں ہو رہی تھی"
حراسگی کی لغوی تعریف کچھ بھی ہو خواتین اور بچوں کے معاملے میں غلط یا غلط محسوس ہوتی نگاہ بھی حراساں کر جاتی ہے
کیونکہ یہ دونوں حساس اجسام ہیں یہ صرف بیمار نہیں بہت بیمار ہوسکتے ہیں۔
دوسری کہانی سے اگر آپکے ذہن میں قریبی رشتوں کے حوالے سے شکوک وشبہات پیدا ہو رہے ہیں تو یہ "اچھی بات ہے"
کیونکہ
حراساں کرنے والا ضروری نہیں کہ ہوس کا شکار ہو وہ بیمار بھی ہو سکتا ہے۔
اور بیمار تو پھر وہ کوئی بھی ہو سکتا ہے ناں ؟
اور یہ بیماری کسی بھی جنس میں پائی جاسکتی ہے صرف مرد میں نہیں۔
اس بیماری میں مبتلا شخص کا وار صرف جنس مخالف پر نہیں ہوتا ہم جنس پر بھی ہوسکتاہے۔
13 سالہ لڑکے کا اپنی ٹیوشن ٹیچر سے حراساں ہونے کا معاملہ رپورٹ ہوچکا ہے۔
گرلز ہاسٹل کی خاتون چوکیدار لڑکیوں کے استحصال میں ملوث پائی گئی۔
شکوک وشبہات چھوڑئیے بس اتنا سمجھ لیجے
آپکی اولاد کی عصمت آپکے ATM کے کوڈ سے تو زیادہ ہی قیمتی ہے اسکی حفاظت بھی ان تمام لوگوں سے کرنا آپکا فرض ہے جن سے آپ اپنی دولت ، کوڈ، معاملات کی حفاظت کرتے ہیں۔
اولاد آپکی دولت ہے
اور اس کی عصمت دولت سے بھی زیادہ قیمتی ہے۔
آپ بس خزانے کی طرح اسکی حفاظت کیجئے۔
زمہ دار آپ ہیں اور بسسس۔