بسم اللہ الرحمن الرحیم/الحمدللہ رب العالمین
اسلام دنیا کے ہر خطے میں ہونے والے ظلم اور زیادتی کی مذمت کرتا ہے
یہ ظلم دنیا کے کسی بھی خطے میں بے قصور مسلمانوں کے ساتھ ہو یا نہتے فلسطینیوں کے ساتھ ہو اسلام شدید الفاظ میں ان مظالم کی مذمت کرتا ہے
اسلام وہ دین ہے جو ہر قسم کے علاقائی اور نسلی فرق کو ختم کرتا ہے
انسانیت کو مساوات کا درس دیتا ہے اسلام نے انسانیت کو جو کچھ دیا وہ قابل فخر ہے مگر آج دنیا سے انسانیت کا خاتمہ کرنے والے خطرناک ہتھیار استعمال کیے جا رہے ہیں ۔
بدقسمتی سے دنیا بھر کے مسلمان گروہ بندیوں فرقہ بندیوں کا شکار ہیں مسلمانوں کا ایک دوسرے پر اعتبار نہیں ہے اور بزدلی ان کے دلوں میں گھر کر چکی ہے ایک دوسرے پر عدم اعتماد کی وجہ وہ آج طرح طرح کے مسائل کا شکار ہے
اسلام کے دشمن مسلمانوں کی کئی آنے والی نسلوں کو گمراہ کرنے کے لیے پالسیاں اپنائے ہوئے ہیں غیر ملکی میڈیا آنے والی مسلمان نسل کو شراب نوشی اور گانا بجانے میں گم کر کے ان کی صلاحیتوں کو ختم کرنے کے در پہ ہے
عالم اسلام خواب غفلت سے بیدار ہو کر دشمن کی تمام ایسی خطرناک کوششوں کو ناکام بنا دے
میدان عرفات میں دنیا کے 60 ممالک سے آئے ہوئے 20 لاکھ سے زیادہ عازمین حج کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مسجد نمراہ کے امام نے رب العزت کے حضور دونوں ہاتھ اٹھا کر عالم اسلام کے اتحاد اور مسلمانوں کو ظلم سے نجات کے خاص دعائیں کی
اسلام وہ دین ہے جو ہر قسم کے علاقائی اور نسلی فرقہ واریت کا خاتمہ کرتا ہے اور انسانیت کو مساوات کا درس دیتا ہے اسلام نے انسانیت کو جو کچھ دیا وہ قابل فکر ہے
جنہوں نے دنیا کو تباہ کن ہتھیار دیے ہیں جو آج تباہی کی علامت ہیں یہ اسلحہ انسانیت کو ختم کرنے اور اس کی عزت کو پامال کرنے کے لیے ہے
آج مسلمانوں کو اللہ نے ہر قسم کی نعمت سے نوازا ہے دنیا کے ہر خطے میں ہر قسم کی نعمتیں فراہم کی ہیں میری ہر مسلمان سے اپیل ہے کہ وہ اپنے دین کو پہچانے اور اگر ہر مسلمان اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرے اور محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حدیث مبارکہ کے مطابق اپنے فرائض کو انجام دے تو اس سے بہت بڑی اصلاح اور معاشرے میں تبدیلی کی صورت پیدا کی جا سکتی ہے
اس طرح مسلمانوں کا یہ بھی فرض ہے کہ وہ اپنے دین کی دعوت نہایت آسان طریقے سے پیش کریں جو لوگ مسلمان نہیں ان تک اپنے دین کی دعوت اپنے عمل کے ذریعے حکمت کے ساتھ دیں
مسلمان امت کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ اپنے معاملات میں خود کفیل ہوں اس طرح کی حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے معاشی معاملات میں خود کفیل ہو جائیں اور وہ دوسروں کے محتاج نہ رہے
یہ بھی پڑھیں
اللہ نے مسلمانوں کو اتنی نعمتیں دی ہیں کہ وہ دشمن کے پنجے سے نجات حاصل کر سکتے ہیں اس طرح مسلمانوں پر یہ بھی واجب ہے کہ وہ عناصر جو اس امت کو گروہ بندیوں میں فرقہ بندیوں میں تقسیم کرنے میں مصروف ہیں ان سے وہ ہوشیار رہیں امت کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے والے نعروں اور دعوتوں کو ناکام بنانا چاہیے اور اس عناصر کو کامیاب نہ ہونے دیا جائے