ڈاکٹر یا قصائی
یہ ظلم آخر کب تک؟
میں ڈاکٹر ہوں، اسی لیے
میں تمام ایماندار ڈاکٹروں سے معذرت خواہ ہوں۔
(دل کا دورہ پڑا)
ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ سٹریپٹوکنیز انجکشن دیں... 9,000 روپے کا ہے۔
انجکشن کی اصل قیمت700 روپےسے 900 روپے ہے، جبکہ آپ کو 9000روپے
میں ملتا ہے۔
آپ کیا کریں گے.
(ٹائیفائیڈ ہو گیا)
ڈاکٹر نے لکھا۔کل 14 مونوسیف لیں! تھوک قیمت 110ہسپتال کا کیمسٹ 400روپے میں دیتا ہے۔
آپ کیا کریں گے؟؟
(گردے کی خرابی).
ڈائلیسز تین دن میں ایک بار کیا جاتا ہے ..، ڈائیلاسز کیا جاتا ہے اور انجکشن دیا جاتا ہے۔ MRP 1800 روپے۔
آپ کو لگتا ہے کہ میں اسے ہول سیل مارکیٹ سے اٹھاؤں گا...! پورے پاکستان میں تلاش کر رہا ہوں لیکن کہیں نہیں مل رہا... کیوں؟
کمپنی کا سامان صرف ڈاکٹروں کو!!
انجکشن کی بنیادی قیمت 500 ہے، لیکن اس کے ہسپتال میں ڈاکٹر کی قیمت MRP 1,800 ہے۔
آپ کیا کریں گے؟؟
(انفیکشن ہو گیا ہے)
ڈاکٹر کی طرف سے تجویز کردہ اینٹی بائیوٹک 540روپے
کسی دوسری کمپنی سے 150روپے اور عام 100روپے ہے۔
لیکن ہسپتال والے انکار کرتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ ہم کوئی عام نہیں دیتے، صرف ڈاکٹر کا نسخہ...یعنی 540 روپے میں ہے
آپ کیا کریں گے...؟؟
یہ بھی پڑھیں
مارکیٹ میں الٹراساؤنڈ ٹیسٹ کی قیمت 100 سے 200 روپے ہے۔ اب ڈاکٹر کا کمیشن لگایں تو 1500 روپے میں ہوتا ہے ۔700 روپےڈاکٹر کے کمیشن کے ہوتے ہیں.....!
ایم آر آئی پر ڈاکٹر کا کمیشن 3,000 سے 5,000 روپے ہے۔
لیبارٹری سے ڈاکٹر %50 کمیشن لیتا ہے۔
ایکسرے سے %50 کمیشن وصول کرتا ہے۔
جس کمپنی کی ڈاکٹر دوائیں لکھے گا اس سے گاڑی لے گا۔%30 کمیشن لے گا۔
پھر وہ کمپنیاں ہم سے 10 گناہ زیادہ قیمت وصول کرتی ہیں۔
ہماری مجبوری کا بھرپور فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔
ڈاکٹروں اور ہسپتالوں کی یہ ڈاکہ زنی بے۔
خوف بے خوف، ملک پاکستان میں جاری ہے...!
ادویات کمپنیوں کی لابی اتنی مضبوط ہے کہ وہ براہ راست ملک کو یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔...!
اس میں ڈاکٹرز اور دوا ساز کمپنیاں ملوث ہیں!
دونوں حکومت کو بلیک میل کر رہے ہیں...!!
بڑا سوال...
میڈیا دن رات کیا دکھاتا ہے۔
گڑھے میں گرنے والا شہزادہ، بغیر ڈرائیور والی کار، راکی ساونت، بگ باس، ساس، کرائم رپورٹ، کرکٹر کی گرل فرینڈ یہ سب کچھ دکھاتے ہیں...
لیکن ڈاکٹر کمپنیاں، ہسپتال اور دوا ساز کمپنیاں ان کی واضح ڈکیتی کیوں نہیں دکھاتی؟
میڈیا معاشرے کی مدد کو نہیں آئے گا تو کون آئے گا؟
میڈیکل لابی کے ظلم کو کیسے روکا جائے؟
کیا یہ لابی حکومت کو گرا رہی ہے؟
میڈیا کیوں خاموش ہے؟
20 روپے مزید مانگنےپر ہم آٹو رکشہ ڈرائیور کو مارتے ہیں ۔
یہ سوال بھی میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں ؟؟
جب فروٹ سبزی اور کھانے کی سب ایشیا پر ریٹ لسٹ ہوتی ہے اور زیادہ پیسے لینے والے کو گورنمنٹ کا کمشنر جرمانہ کرتا ہے
اور ان ڈاکٹر صاحبان کا مشورہ فیس بھی کم سے کم 1 ہزار سے شروع ہوتی ہے
ان کو کوئی پوچھنے والا کیوں نہیں یہ ڈاکٹر ہیں یا قصائی
آپ ڈاکٹر کے لیے کیا کرتے ہیں؟؟؟
اگر آپ کو لگتا ہے کہ یہ سچ ہے تو اسے سب کو بھیجیں! بیداری لائیں اور بیداری پیدا کرنے کے لیے اپنا تعاون دیں....
ذہن میں رکھنے کے لئے اہم چیزیں:
1. بی پی: 120/80
2. نبض: 70 - 100
3. درجہ حرارت: 36.8 - 37
4. سانس: 12-16
5. ہیموگلوبن: مرد -13.50-18
خواتین - 11.50 - 16
6. کولیسٹرول: 130 - 200
7. پوٹاشیم: 3.50 - 5
8. سوڈیم: 135 - 145
9. ٹرائگلیسرائیڈز: 220
10. جسم میں خون کی مقدار: PCV 30-40%
11. شوگر لیول: بچوں (70-130) بالغوں کے لیے: 70-115
12. آئرن: 8-15 ملی گرام
13. سفید خون کے خلیات WBC: 4000 - 11000
14. پلیٹلیٹس: 1,50,000 - 4,00,000
15. سرخ خون کے خلیات RBC: 4.50 - 6 ملین۔
16. کیلشیم: 8.6 -10.3 ملی گرام/ڈی ایل
17. وٹامن ڈی 3: 20 - 50 این جی / ملی لیٹر۔
*بزرگوں کے لیے خصوصی تجاویز 40/50/60 سال ہیں:*
1- پہلی تجویز: ہر وقت پانی پیتے رہیں خواہ آپ کو پیاس یا ضرورت مند ہی کیوں نہ ہو، صحت کے سب سے بڑے مسائل اور ان میں سے اکثر جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ کم از کم 2 لیٹر فی دن۔
2- دوسری ہدایت: جسم سے زیادہ سے زیادہ کام کریں، جسم کی حرکت ہو، جیسے چہل قدمی، ورزش، یوگا، تیراکی، یا کوئی بھی کھیل۔
3- تیسرا مشورہ: کم کھائیں... بہت زیادہ کھانے کی خواہش کو چھوڑ دیں...
کیونکہ یہ کبھی اچھا نہیں لاتا۔ اپنے آپ کو محروم نہ کریں بلکہ مقدار کو کم کریں۔ پروٹین، کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذائیں زیادہ استعمال کریں۔
4- چوتھی ہدایت: گاڑی کا استعمال نہ کریں جب تک کہ یہ بالکل ضروری نہ ہو۔ اگر آپ کہیں بھی گروسری لینے، کسی سے ملنے یا کوئی کام کرنے جا رہے ہیں تو اپنے پیروں پر چلنے کی کوشش کریں۔ لفٹ، ایسکلیٹرز استعمال کرنے کے بجائے سیڑھیاں چڑھیں۔
5- پانچویں ہدایت غصہ چھوڑیں، فکر کرنا چھوڑ دیں، چیزوں کو نظر انداز کرنے کی کوشش کریں۔ اپنے آپ کو پریشان کن حالات میں مت ڈالو، وہ تمام صحت کو خراب کر دیتے ہیں اور روح کی شان کو چھین لیتے ہیں۔ مثبت لوگوں سے بات کریں اور ان کی بات سنیں۔
6- چھٹی ہدایت* سب سے پہلے پیسے سے لگاؤ چھوڑ دو
اپنے آس پاس کے لوگوں سے جڑیں، ہنسیں اور بات کریں! پیسہ بقا کے لیے بنایا
جاتا ہے، پیسے کے لیے زندگی نہیں۔
7-ساتواں نوٹ اپنے لیے، یا کسی ایسی چیز کے لیے جو آپ حاصل نہیں کر سکے، یا جس چیز کا آپ سہارا نہیں لے سکتے، اس پر افسوس نہ کریں۔
اسے نظر انداز کریں اور بھول جائیں۔
8- آٹھواں نوٹ پیسہ، عہدہ، وقار، طاقت، خوبصورتی، ذات اور اثر و رسوخ؛
یہ سب چیزیں انا کو بڑھاتی ہیں۔ عاجزی لوگوں کو محبت سے قریب کرتی ہے۔
9- نواں مشورہ اگر آپ کے بال سفید ہیں تو اس کا مطلب زندگی کا خاتمہ نہیں ہے۔ یہ ایک اچھی زندگی کا آغاز ہے۔ پر امید بنیں، یادداشت کے ساتھ زندگی گزاریں، سفر کریں، لطف اندوز ہوں۔ یادیں بنائیں!
10- دسویں ہدایت اپنے چھوٹوں سے پیار، ہمدردی اور پیار سے ملیں! کچھ طنزیہ مت کہو! اپنے چہرے پر مسکراہٹ رکھو!
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ ماضی میں کتنے ہی بڑے عہدے پر فائز رہے ہیں، اسے حال میں بھول جائیں اور اس سب کے ساتھ گھل مل جائے
کس مرض میں کونسا جوس پئیں؟
آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ جب آپ ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں تو وہ آپ کو جوس تازہ پھل اور سبزیاں کھانے کا مشورہ دیتا ہے ۔ اس کی وجہ ان چیزوں کے صحت پر اچھے اثرات ہوتے ہیں ۔ لیکن اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ جب ہم بیماری میں جوس پیتے ہیں تو یہ ہماری طبیعت کو اور خراب کردیتا ہے اس کی وجہ غلط جوس کا استعمال ہوتا ہے۔ کیونکہ ہر پھل اور سبزی ہر بیماری میں مفیدنہیں ہوتا ۔
بیماریوں کے لحاظ سے جوس کا استعمال کریں:
تیزابیت:
تیزابیت میں انگور ، موسمی ، میٹھے ، گاجر کا جوس استعمال کریں۔
الرجی:
الرجی کی صورت میں خوبانی، انگور ،چقندراور گاجر کا جوس پئیں۔
ایکنی:
کیل مہاسوں کے خاتمے کے لیے انگور ، آلوچہ ، ٹماٹر ،کھیرا اور ناشپاتی کا جوس لیں۔
انیمیا:
خون کی کمی دور کرنے کے لیے ، آلوچہ ، لال انگور ، چقندر ، اسٹرابیری ، گاجر اور پالک کا جوس پئیں۔
گٹھیا:
گٹھیا کے مرض میں انناس ، کھٹے سیب ، کھٹی چیری ،لیموں ، گریپ فروٹ ،کھیرا ،چقندر ، پالک کا جوس پئیں۔
استھما:
جن لوگوں کو سانس کی تکلیف ہے۔ ان کے لیے خوبانی ،لیموں ،آڑو ، گاجر اور مولی مفید ہے۔
برونکائٹس:
سینے کے انفیکشن میں پیاز ،گاجر ،آڑو ،ٹماٹر،انناس ،لیموں کا رس فائدہ مند ہیں۔
نزلہ:
پالک، گاجر ، پیاز ، گریپ فروٹ اور انناس کا رس مفید ہے۔
شوگر:
کینو، موسمی ، گریپ فروٹ ،سلاد ،گاجر، پالک استعمال کریں۔
ڈائریا:
ڈائریا میں پپیتا ،لیموں ،انناس اور گاجر کا استعمال فائدہ مند ہے۔
ایگزیما:
جلدی بیماری ہے اس کے لیے کھیرا ، چقندر ،لال انگور اور پالک مفید ہے۔
دل کی بیماریاں:
چقندر، لال انگور ،لیموں ، کھیرا ، گاجر اور گریپ فروٹ کا استعمال کریں۔
سردرد:
انگور ، لیموں ، گاجر ، سلاد اور پالک سردرد میں مفید ہیں۔
ہائی بلڈپریشر:
ہائی بلڈپریشر میں انگور ، گاجر ، کینو اور چقندر کا جوس لیں۔
انفلوئنزا:
انفلوئنزا میں خوبانی ، پیاز ، گاجر ، کینو ، انناس اور گریپ فروٹ کا استعمال
کریں۔
پیلیا:
اس میں ناشپاتی ، انگور ، گاجر ، پالک ، کھیرا اور لیموں کا استعمال کریں۔
ماہواری کی بے ترتیبی کے لیے :
ماہواری کو روٹین میں لانے کے لیے چقندر ،آلوچہ ، چیری ، پالک اور انگور کا استعمال کریں ۔
موٹاپا:
موٹاپا کم کرنے کے لیے لیموں ، کینو ، چیری ، انناس ،پپیتہ ،ٹماٹر ،چقندر ،بندگوبھی ،سلاد ،پالک اور گاجر کو اپنی غذا میں شامل کریں۔
آخر میں گزارش ہے صدقہ سمجھ کر شیئر ضرور کریں۔جزاک اللّہ خیر۔