آئی کیوب قمرسیٹلائٹ
پاکستان کا خلا میں پہلا قدم
چند کلو گرام کی ایسی چھوٹی سیٹلائٹ جو مختلف سینسرز اور کیمرے نصب ہونے کی وجہ سے خلا میں جا کر ڈیٹا جمع کرتی ہے
اسے پاکستان میں تقریباً دو سال کی دن رات محنت سے تیار کرنے کے بعد آج چاند پر بھیجا جائے گا۔
لیکن افسوس ہماری ہر بات پر تمسخر اُڑانے والی عادت پر ، کہ بجائے اس کے کہ سیٹلائٹ بنانے والے سائنسدانوں کو سراہیں ، خوشی کا اظہار کریں یا اُنکی اس کوشش میں کامیابی کیلئیے دعا گو ہوں۔
مذاق اُڑا رہے ہیں
یہ بھی پڑھیں
اور ہمیشہ کی طرح خود اپنے ہی ملک کو ڈی گریڈ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
یہ جانتے ہوئے بھی کہ پرائمری کا طالبعلم پرائمری کے لیول کا ہی کام کرے گا اور اُسے اُس پر ہی بھرپور شاباش ملنی چاہئیے۔
سائنس کی دنیا میں پاکستان کا موازنہ امریکہ اور چین جیسے ممالک سے کرنے والے یہ بھی تو بتائیں کہ پانچویں جماعت کے بچے کا او لیول کے طلباء کے ساتھ موازنہ کرنا کیا واقعی انصاف ہے ؟
اور کیا اُسے اس پیمانے پر جج کرنے والے کو کسی بھی طرح باشعور کہا جا سکتا ہے ؟
مہربانی فرما کر ہر بات میں گھر کی مُرغی دال برابر سمجھنے کے بجائے اپنی دال ہی کی قدر کیجئیے کیونکہ آپ کا پیٹ پڑوس کی مُرغی نہیں یہی دال بھرتی ہے
اور اگر پڑوس کی مُرغی اتنی پسند ہو تو خود کو اس قابل بھی بنائیے کہ اُسے حاصل کر سکیں۔
اور اگر خود کچھ نہ کر سکیں تو کم ازکم اُنکی حوصلہ افزائی ضرور کریں جو ہمارے پیارے وطن کو چند قدم آگے لے جانے کے لئے پُرعزم ہیں۔
کیونکہ میمز بنانے والے تو اگلی پوسٹ تک یاد بھی نہیں رہتے لیکن تاریخ بنانے والوں کے نام امر ہو جاتے ہیں۔
اور دعا ہے کہ خدا ہمارے مُلک کے سائنس دانوں کو پاکستان کیلئیے ہمیشہ بہترین کردار ادا کرنے والوں میں شامل رکھے۔
اُنکی قابلیت اور محنت کو سلام !
اللہ پاک میرے ملک پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار کرے آمین ثم آمین