نیک شگن اور بد شگونی || Good omens and bad omens

GR SONS

 
 نیک شگن اور بد شگونی




چین کی بڑی بڑی بلڈنگز کی لفٹ میں اگر آپ کو 4 نمبر کی منزل کا بٹن نظر نہ آئے
تو پریشان نہ ہوں. انہوں نے اسے 3B یا 5A لکھ دیا ہوگا.
کیونکہ چینی 4 نمبر کو منحوس سمجھتے ہیں.

روس کی سڑکوں پر پرندوں کی بیٹ سے بھری کار اگر دوڑتے دیکھیں تو یہ نہ سمجھ لیں یہاں دھلائی کا پانی مہنگا ہے. روسی پرندوں کی بیٹ کو نیک شگن مانتے ہیں.

ہر ملک کے اپنے توہمات ہوتے ہیں.

امریکہ کے مضافات میں گھروں میں کھڑکی ترچھی بنا لیتے ہیں تاکہ سیدھی کھڑکی سے بدروح اندر نہ آجائے.

جاپان میں چاول سے بھرے کٹورے میں چاپ سٹک آپ نے سیدھی کھڑی کر دیں تو میزبان کا منہ بن جائے گا کیونکہ وہ اسے بد شگونی مانتے ہیں.

ہمارے ہاں بھی نیک اور بد شگونی کا ایک پورا مینا بازار موجود ہے.

ہمارے گھروں کے باہر اُلو بول دے یا کالی بلی راستہ کاٹ لے ہمارا رنگ اڑ جاتا ہے.

رات ناخن کاٹنا مشکل اور کنگھی کرنا گناہ لگتا ہے. چاند گرہن ایک الگ امتحان ہے.


فلکیات کے عظیم انسانی علم کیلئے علم نجوم وہ تہمت بن جاتی ہے جسکا جواب کسی سائنسدان کے پاس نہیں

ایسے ہی دین کیلئے توہم پرستی وہی امتحان ہے.

کسی عالم کو یہ سمجھ نہیں آتی جب سب کچھ اللہ کی طرف سے ہے تو عوام کا یقین کالی بلی بدروح اور اُلو سے کیسے ہٹایا جائے.

دُنیا بھر کے عالم فاضل یہ کہتے ہیں علم و مذہب اگر انسانیت کی ممتا ہے تو توہمات اس کی وہ بے وقوف بیٹی ہے جس نے اسے صرف رسوائی دی ہے.