خریداری اور تین آپشن || Purchase and three options

GR SONS

 

THE DECOY EFFECT




ہم ہمیشہ غلط چیز کیوں خرید لیتے ہیں؟

کیا آپ نے کبھی کوئی چیز خریدنے کے بعد سوچا:

"یار، یہ میں نے کیا خرید لیا؟"

"یہ تو اتنا بھی ضروری نہیں تھا!"

"یہی چیز سستی بھی مل سکتی تھی!"

اگر جواب ہاں ہے تو آپ کی نفسیات کے ساتھ کھیلا گیا یےاور آپ کو پتہ بھی نہیں چلا!

👈اب یہ کیسے ہوا تو اس کو ایک مثال سے سمجھتے ہیں.
2000 کی دہائی میں ایک مشہور اخبار نے سبسکرپشن کے تین آپشن دیے:

1. آن لائن ورژن: 59 ڈالر سالانہ

2.پرنٹ ورژن: 125 ڈالر سالانہ

3.آن لائن + پرنٹ: 125 ڈالر سالانہ

اب آپ بتائیں، آپ کون سا پلان لیں گے؟

زیادہ تر لوگ تیسرا آپشن لیتے، کیونکہ " جب پرنٹ اور آن لائن کا پیکج بھی اتنے کا ہے جتنے میں صرف پرنٹ مل رہا ہے، تو فائدہ تو اسی میں ہے!"

مگر حقیقت یہ تھی کہ دوسرا آپشن ایک تکنیک تھی اور اسے صرف اس لیے رکھا گیا تھا کہ تیسرا آپشن زیادہ پرکشش لگے۔

یہی Decoy Effect ہے. ایک بےکار آپشن ڈال کر آپ کو ایسا فیصلہ لینے پر مجبور کر دینا جو آپ عام حالات میں نہ لیتے!

👈یہی طریقہ آج بھی Apple اور دیگر بڑی کمپنیاں آپ پر استعمال کرتی ہیں۔

ایپل ہمیشہ تین آپشن دیتا ہے:
iPhone 15 – $799
iPhone 15 Pro – $999
iPhone 15 Pro Max – $1199

اب iPhone 15 Pro ایک Decoy ہے!

یہ صرف اس لیے رکھا گیا ہے کہ آپ سیدھا iPhone 15 Pro Max خریدیں، کیونکہ:
"بس $200 زیادہ دے کر بہترین لے لیتے ہیں!"

مگر اگر درمیانے آپشن کا وجود ہی نہ ہوتا، تو شاید آپ iPhone 15 پر خوش ہو جاتے!

👈مووی سینما میں کیسے آپ کو الو بنایا جاتا ہے؟

چھوٹا پاپ کارن: 250 روپے

درمیانہ پاپ کارن: 450 روپے

بڑا پاپ کارن: 500 روپے

آپ کا دماغ کہے گا: "بس 50 روپے زیادہ دے کر بڑا لے لیتے ہیں!"
مگر اگر درمیانے سائز کا آپشن نہ ہوتا تو شاید آپ چھوٹے سائز پر خوش ہو جاتے!

👈موبائل فون خریدتے وقت آپ کیسے بےوقوف بن جاتے ہیں؟

بیسک فون: 40,000 روپے

مڈ رینج فون: 80,000 روپے

فلیگ شپ فون: 1,20,000 روپے

80 ہزار والا فون اس لیے رکھا گیا ہے کہ آپ 40 ہزار والا نہ خریدیں! آپ کہیں گے:

"بس 40 ہزار زیادہ دے کر اچھا والا لے لیتے ہیں!"

مگر اگر درمیانے آپشن کا وجود ہی نہ ہوتا، تو شاید آپ خوشی سے 40,000 والا لے لیتے!

👈ریسٹورنٹ میں آپ کو کھانے کے بہانے زیادہ پیسے دینے پر کیسے مجبور کیا جاتا ہے؟

چھوٹا پیزا: 700 روپے

میڈیم پیزا: 1100 روپے

لارج پیزا: 1250 روپے

آپ فوراً کہیں گے: "150 روپے زیادہ دے کر لارج سائز لے لیتے ہیں!"
👈اس سب سے کیسے بچا جائے؟ (ورنہ آپ ہمیشہ نقصان میں رہیں گے!)

اپنی اصل ضرورت پر فوکس کریں: وہ خریدیں جو واقعی چاہیے، نہ کہ وہ جو چالاک مارکیٹرز آپ کو زبردستی دلوانا چاہتے ہیں۔

جلد بازی میں فیصلہ نہ کریں: اگر کوئی چیز پہلے مہنگی لگ رہی تھی، اور اچانک "سستی" لگنے لگے، تو ایک لمحے کے لیے رکیں—کہیں آپ کسی چال میں تو نہیں آ گئے؟

غیر ضروری آپشنز کو اگنور کریں: جب بھی تین آپشن دیکھیں، غور کریں کہ درمیانی آپشن صرف آپ کو الو بنانے کے لیے تو نہیں رکھا گیا؟
👈اب فیصلہ آپ کا ہے!

اب جب بھی آپ کو تین آپشن نظر آئیں، رکیں، سوچیں، اور پھر فیصلہ کریں۔

ہو سکتا ہے کہ آپ آج تک اپنی ساری خریداری کسی اور کی مرضی سے کرتے رہے ہوں، اپنی نہیں!

آپ کو لگتا تھا کہ آپ اپنی عقل سے خریداری کر رہے ہیں...

مگر حقیقت یہ ہے کہ مارکیٹرز آپ کے دماغ سے کھیل رہے تھے!

یہ پوسٹ شیئر کریں تاکہ آپ کے دوست اور فیملی بھی غلط فیصلوں سے بچ سکیں